Live Updates

عمران خان تحریک طالبان کے ترجمان نہیں جوترجمانی کیلئے مذاکراتی کمیٹی میں شامل ہوتے ،شاہ محمودقریشی، مذاکرات انتہائی پیچیدہ عمل ہے اورتحمل، بردباری اور اطمینان سے آگے بڑھنا ہوگا کہ فوری طور پر کوئی بریک تھرو ممکن نہیں ،میڈیا سے گفتگو

منگل 4 فروری 2014 19:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4 فروری ۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و قومی اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان تحریک طالبان کے ترجمان نہیں جو انکی ترجمانی کیلئے مذاکراتی کمیٹی میں شامل ہوتے ، مذاکرات انتہائی پیچیدہ عمل ہے اورتحمل، بردباری اور اطمینان سے آگے بڑھنا ہوگا کہ فوری طور پر کوئی بریک تھرو ممکن نہیں۔

وہ منگل کو پارلیمنٹ ہاوٴس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سمجھتی ہے کہ مسئلہ کشمیر سمیت دیگر مسائل کا حل صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طالبان سے شروع کئے جانے والے مذاکرات انتہائی پیچیدہ عمل ہیں ، اس حوالے سے دونوں فریقین کو انتہائی خندہ پیشانی،بردباری اور سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے خدشہ ظاہر کیا کہ چند بیرونی قوتیں مذاکراتی عمل کوسبو تاژ کر سکتی ہیں تاہم حکومت اور طالبان قیادت کو ا س امر کی جانب بھی اپنی توجہ مبذول رکھنی ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان مذاکراتی عمل پر یقین رکھتے ہیں اور مذاکرات کے زریعے ملک میں امن کے قیام کے خواہاں ہیں، انہوں نے کہا کہ عمران خان تحریک انصاف کے سربراہ ہیں نہ کہ تحریک طالبان کے جو انکی ترجمانی کرتے ہوئے مذاکراتی ٹیم میں شامل ہوتے۔انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات کے حوالے پیپلز پارٹی کے موٴقف میں تضاد ہے، پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ مذاکراتی عمل کی حمایت کرتے ہیں تو پارلیمنٹ کے باہر بلاول بھٹو زرداری آپریشن کی بات کر رہے ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات