درست ہے 17 مضاربہ کمپنیو ں نے ملک بھر میں 31 ارب روپے لوٹے ہیں ، حکومت غافل نہیں ، وفاقی وزیر برجیس طاہر

منگل 4 فروری 2014 17:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4 فروری 2014ء)وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس احمد طاہر نے قومی اسمبلی کوبتایا ہے کہ درست ہے 17 مضاربہ کمپنیو ں نے ملک بھر میں 31 ارب روپے لوٹے ہیں ، قومی احتساب بیورو(نیب) مضاربہ سکینڈل میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہا ہے منگل کو ایم کیوایم کے سفیان یوسف ، شیخ صلاح الدین ، ساجد احمد ، ثمن سلطانہ جعفری اور سید آصف حسنین کی طرف سے مضاربہ کمپنیوں کے بھیس میں غریب عوام کے اربوں روپے کے غبن کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر چوہدری برجیس طاہر نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ 17 مضاربہ کمپنیو ں نے ملک بھر میں 31 ارب روپے لوٹے ہیں۔

فروری 2013ء میں حکومت کے علم میں یہ بات آئی اور باقاعدہ اشتہار دیا گیا کہ لوگ ان کے پاس رقوم جمع نہ کرائیں۔

(جاری ہے)

یہ لوگ خود کو تبلیغی جماعت کا ممبرظاہر کر کے کہتے تھے کہ ان کے پاس رقوم جمع کرائیں اور بینکوں میں رقوم جمع نہ کرائیں تقریباً 8 ہزار افراد متاثر ہوئے جبکہ نیب کے پاس کلیم جمع کرانے والوں کی تعداد صرف8 سو ہے۔ چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ ایک کمپنی نے سٹاک مارکیٹ میں فیضی انڈسٹری گوجرانوالہ کے نام سے کمپنی رجسٹرڈ کرا رکھی تھی۔

اس کمپنی نے 3 ارب روپے کا فراڈ کیا ہے مگر سادہ لوح لوگ نیب سے رجوع کرنے سے اب بھی انکاری ہیں وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت قطعاً غافل نہیں ہے مفتی احسان نامی شخص کو گرفتار کر کے ڈیڑھ ارب روپے ریکور کر کے اس کی جائیداد ضبط کی گئی تاکہ لوگوں کو ان کی رقوم کی ادائیگی یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نیب اس سکینڈل میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے جو نہیں گرفتار ہو سکے ان کے بارے میں ہمیں بتایا جائے ہم کارروائی کرینگے۔

اجلاس کے دور ان وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ رحیم یار خان اور راجن پور اضلاع کو ملانے والے بے نظیر شہید (نشتر گھاٹ)پل (جولائی 2014ء میں مکمل کر لیا جائے گا، اس پل کی تعمیر پر ایک ارب 52 کروڑ روپے سے زائد خرچ ہو چکے ہیں۔ شیخ فیاض الدین اور میاں امتیاز احمد کے رحیم یار خان اور راجن پور اضلاع کے درمیان دریائے سندھ پر بینظیر شہید (نشتر گھاٹ) پل کے تعمیراتی کام کی تکمیل میں تاخیر سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ کوٹ متھن کے مقام پر شاہراہ کو اس پل کے ذریعے ملانا تھا۔

یہ منصوبہ 2011ء میں شروع کیا گیا تھا مگر سیلاب کی وجہ سے اسے دوبارہ ڈیزائن کیا گیا۔ توقع ہے کہ جولائی میں یہ پل مکمل کر لیا جائے گا۔ اگر جولائی میں مکمل نہ ہوا تو رواں سال کے آخر تک اس پل اور ملحقہ سڑکوں کو مکمل کر لیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ اس پل کی تعمیر پر 1527 ملین روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ اس پل کی تعمیر کیلئے جوں میں مزید رقم جاری ہوئی کام شروع کر دیاجائے گا۔