مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے‘ وزیر امور کشمیر برجیس طاہر ،5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منایا جائے گا ، وزیراعظم نوازشریف کشمیر کونسل اور قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرینگے‘ قومی اسمبلی سے کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے متفقہ قرارداد منظور کرائی جائے گی ، پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 3 فروری 2014 21:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 فروری ۔2014ء) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات معمول پر نہیں آ سکتے‘5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منایا جائے گا ، وزیراعظم نوازشریف کشمیر کونسل اور قانون ساز اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرینگے‘ قومی اسمبلی سے کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے متفقہ قرارداد منظور کرائی جائے گی۔

وہ پیر کو یہاں پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں سیکرٹری شاہد اللہ بیگ اور پی آئی او عمران گردیزی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے وزیر امور کشمیر نے کہا کہ حکومت پاکستان ہر سال 5 فروری کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔

(جاری ہے)

1990ء میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کیخلاف تمام سیاسی جماعتوں نے ہر سال یوم یکجہتی کشمیر منانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے، 30 ہزار نوجوانوں کو دوران حراست شہید کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم برصغیر کے اصول اور ایجنڈے کے مطابق کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت ہونے کی بنا پر اسے پاکستان میں شامل ہونا تھا لیکن 27 اکتوبر 1947ء کو بھارت نے پانی فوجیں کشمیر میں اتاریں، جواہر لال نہرو نے اقوام متحدہ اور لال چوک میں کشمیریوں کو ان کی خواہش کے مطابق حق خودارادیت دینے کا عزم کیا تاہم وہ اس سے مسلسل گریزاں ہے اور اب کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اکھنڈ بھارت کے تصور کے تحت پاکستان کو صحیح آنکھ سے نہیں دیکھتا، بھارت کی خفیہ ایجنسیاں افغانستان کے راستے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ وزیر امور کشمیر نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ آج بھارت کی خفیہ ایجنسیاں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے کوشاں ہیں اور وہ افغانستان میں بیٹھ کر یہاں دہشت گردی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 5 فروری کو وزیراعظم پاکستان مظفر آباد جا کر مشترکہ جالاس سے خطاب کرینگے۔ قومی اسمبلی سے مشترکہ قرارداد منظور کرائی جائے گی‘ مہاجرین میں خصوصی پیکیج تقسیم کیا جا رہا ہے۔ چاروں صوبائی اسمبلیوں سے بھی کہا ہے کہ وہ بھرپور انداز میں یوم یکجہتی کشمیر منائیں۔ برجیس طاہر نے کہا کہ اس دن ملک بھر میں ریلیاں اور سیمینار ہونگے۔

اس روز ملک بھر میں عام تعطیل ہو گی۔ وزیراعظم نوازشریف نے منتخب ہونے کے بعد مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سلامتی کونسل میں بات کی۔ عالمی لیڈروں سے کردار ادا کرنے کیلئے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ جنوبی ایشیا میں ایک چنگاری ہے جو کسی بھی وقت شعلہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے پراپیگنڈے کے توڑ کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلافات اپنی جگہ لیکن مسئلہ کشمیر پر سب جماعتوں کا نکتہ نظر یکساں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ٹرک ڈرائیوروں کے ساتھ بھارتی سلوک افسوسناک ہے۔ پاکستان اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارت اور دیگر مسائل کشمیر کے مسئلہ سے پہلے حل کرنے کے فلسفہ سے ہم اتفاق نہیں کرتے، جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا دیگر مسائل حل نہیں ہو نگے۔

ہماری حکومت اس سے غافل نہیں ہے۔ برجیس طاہر نے کہا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 258 کے تحت کام کر رہے ہیں اور وہ آئین پاکستان سے انحراف نہیں کر سکتے۔ وزیر امور کشمیر نے کہا کہ اپنی وزارت کے چھ ماہ کی کارکردگی کے بارے میں جلد قوم کو آگاہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کا صرف ایک ہی فارمولہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل ہو۔