لاپتہ افراد ، سپریم کورٹ نے عدالتی حکم پر عملدر آمد نہ کر نے پرسیکرٹری دفاع کو 17فروری کو طلب کرلیا ،کمیشن کی رپورٹ کے مطابق لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کیا اقدامات کئے ہیں ، جسٹس امیر ہانی مسلم کا استفسار ، کمیشن کے حکم سے قبل ہم نے بتایا تھا کہ غلط فہمی ہوگئی ہے ، ڈائریکٹر وزارت دفاع عرفان کا بیان ، آپ کا موقف عدالت کو قبول نہیں ،آپ ہماری بات نہیں سنتے اگر آپ کوئی آئینی استحقاق رکھتے ہیں تو ہمیں بتادیں ، جسٹس امیر ہانی مسلم

پیر 3 فروری 2014 20:50

لاپتہ افراد ، سپریم کورٹ نے عدالتی حکم پر عملدر آمد نہ کر نے پرسیکرٹری ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 فروری ۔2014ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے لاپتہ شخص کیس میں سیکرٹری دفاع کو عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر 17 فروری کو طلب کر لیا ہے۔پیر کو سپریم کورٹ میں جسٹس امیرہانی مسلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے لاپتہ شخص حافظ جمیل کیس کی سماعت کی۔ سماعت شروع ہوئی تو جسٹس امیر ہانی مسلم نے استفسار کیا کہ وزارت دفاع نے کمیشن کی رپورٹ کے مطابق لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے کیا اقدامات کئے ہیں جس پر وزارت دفاع کے ڈائریکٹر لیگل عرفان نے بتایا کہ کمیشن کے حکم سے قبل ہم نے بتایا تھا کہ غلط فہمی ہوگئی ہے جس پر جسٹس امیر ہانی نے کہا کہ آپ کا موقف عدالت کو قبول نہیں،عدالت نے آپ کے بیان کو مسترد کیا ہے،آپ تاخیر سے بھی آتے ہیں اور ہماری بات نہیں سنتے اگر آپ کوئی آئینی استحقاق رکھتے ہیں تو ہمیں بتادیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے آئندہ سماعت پر حافظ محمد جمیل کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر کوئی عذر قبول نہیں کیا جائیگا،کیس کی سماعت 17 فروری تک ملتوی کردی گئی۔ ڈائریکٹر لیگل وزارت دفاع ونگ کمانڈر عرفان نے لاپتہ شخص محمد حماد کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ رپورٹ کے مطابق حماد عامر کا پتہ لگا لیا گیا ہے اور وہ لکی مروت کے حراستی مرکز میں ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ حماد عامر کی ایک ہفتہ میں اس کے والدین سے ملاقات کرا دی جائے گی جس پر عدالت نے درخواست نمٹادی۔

متعلقہ عنوان :