کالعدم تحریک طالبان پاکستان کاحکومت سے مذاکرات کی نگرانی اور طریقہ کار طے کرنے کیلئے9 رکنی سیاسی شوری کا اعلان،9 رکنی سیاسی شوریٰ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے سارے عمل کی نگرانی اور طریقہ کار طے کرے گی ،احسان اللہ احسان ،طالبان کے مطالبات کے حوالے سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلنے والی مطالبات کی فہرست سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ،انٹرویو

پیر 3 فروری 2014 20:48

میرانشاہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 فروری ۔2014ء) کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کی نگرانی اور طریقہ کار طے کرنے کیلئے9 رکنی سیاسی شوری کا اعلان کردیا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان کے رہنما احسان اللہ احسان نے کہا کہ طالبان کی جانب سے قاری شکیل کی سربراہی میں 9 رکنی سیاسی شوریٰ کا اعلان کیا گیا ہے جس میں اعظم طارق، مولانا امیر اسلام، کمانڈر احمد (شینا باجوڑی)، انور گنڈا پوری، امیر کوئٹہ پیر صاحب، مولانا عبداللہ، یاسر اور کمانڈر پشتون شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 9 رکنی سیاسی شوریٰ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے سارے عمل کی نگرانی اور طریقہ کار طے کرے گی۔احسان اللہ احسان نے کہاکہ ابھی تک ہماری جانب سے حکومت کے سامنے کوئی مطابہ پیش نہیں کیا گیا، طالبان کے مطالبات کے حوالے سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلنے والی مطالبات کی فہرست سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی میں حکومت کا صرف ایک رکن شامل ہے جبکہ ہماری طرف سے بھی 5 رکنی کمیٹی غیر طالبان پر مشتمل ہے، جس قسم کی کمیٹی حکومت نے بنائی ہے ہم نے بھی ویسی ہی کمیٹی تشکیل دی اگر حکومت کی جانب سے حکومتی اراکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جاتی تو ہم بھی طالبان کے اراکین پر مشتمل کمیٹی بناتے۔

احسان اللہ احسان نے کہا کہ جب حکومت کی طرف سے حکومتی اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائیگی تو ہم اپنے نمائندوں کو ان کے سامنے بٹھا کر مذاکرات کریں گے تاہم جب تک حکومت موجودہ کمیٹی کے تحت مذاکرات کرے گی اس وقت تک ہماری نمائندگی مولانا سمیع الحق، پروفیسر ابراہیم، مولانا عبدالعزیز، عمران خان اور مفتی کفایت اللہ ہی کریں گے۔