َسندھ فیسٹول کے نام پر جو کچھ ہوا وہ سندھ کی تہذیب اور ثقافت نہیں ہیں، سراج الحق، ملک میں جمہوری استحکام کے لیے ضروری ہے کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو ،پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت

اتوار 2 فروری 2014 20:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 فروری ۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیراور خیبر پختونخو ا کے سینئر صوبائی وزیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوری استحکام کے لیے ضروری ہے کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو ، غیر منصفانہ تقسیم کے نتیجے میں ملک میں بڑے بڑے المیوں نے جنم لیا ہے َسندھ فیسٹول کے نام پر جو کچھ ہوا وہ سندھ کی تہذیب اور ثقافت نہیں ہیں۔

وہ کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے ۔ اسموقع پر کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور ) کے سیکریٹری رضوان بھٹی ، سینئر جوائنٹ سیکریٹری حامد الرحمن ، جوائنٹ سیکریٹری نعمت خان، خازن عبد الرحمن، سینئر صحافی راجا کامران ، جواد شعیب اور نصر اللہ چوہدری سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک مں جمہوری استحکام کے لیے ضروری ہے کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو ، غیر منصفانہ تقسیم کے نتیجے میں ملک میں بڑے بڑے المیوں نے جنم لیا ہے اور اس سے چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی پیدا ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت کو پنجاب کی طرح دیگر صوبوں کو بھی توجہ دینی چاہیے اور انہیں بھی پاکستان کا حصہ سمجھنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4سالوں میں خیبرپختونخوا میں کئی منصوبے شروع کیے گئے جن پر 262بلین روپے کا مختص کیے گئے ۔اور حقیقی طور پر جو رقم خرچ ہوئی وہ 49بلین روپے ہے یعنی 14اعشارہ 6فیصد کے بجائے صف 1اعشارہ 7فیصد خرچ کیے گئے ۔وفاق کی طرف سے گزشتہ طویل عرصہ سے صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں شروع کیا گیا ۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم کی جائے ۔صوبے میں دوسرا برا مسئلہ بد امنی ہے جس کی وجہ سے صوبے کی معیشت اور سماجی زندگی متاثر ہوئی ہے اور ایک سروے کے مطابق صرف مالاکنڈ ڈویژن کو 86ارب روپے کا نقصان ہوا ہے ۔دہشت گردی کی وجہ سے خیبر پختوخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور نیشنل فنانس کمیشن میں اس کے لیے صرف اک فیصد رکھا گیا ہے ہماا مطالبہ ہے کہ نیشنل فنانس کمیشن میں ایک فیصد سے بڑھا کر 5فیصد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی آرٹیکل 169کے مطابق بجلی کا خالس منافع خیبر پختونخو اکا حق ہے جس کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے حکومت پر 375بلین روپے واجب الادا ہیں جن میں سے حکومت سے 6بلین روپے دیتی ہے اور وہ گزشتہ برس نہیں دیے گئے اور رواں برس بھی اس میں کچھ رقم دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں 120ایسے فزیکل مقامات ہیں جہاں پر پانی سے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے وفاق نے ابھی تک اس پر کوئی کام نہیں کیا ہے اور پانی ضائع ہو رہاہے۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری استحکام کے لے ضروری ہے کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ فیستول کے نام پر جو کچھ ہوا وہ سندھ کی تہذیب اور ثقافت نہیں ہے ۔ سندھ کی ثقافت اور تہذیب کا تحفظ کیا جاے اور ساتھ ساتھ مردہ لوگوں کے ساتھ زندہ لوگوں کی تہذیب کو بھی بچایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :