کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے سیاسی شوریٰ کا اعلان، طالبان کی طرف سے مذاکرات سے قبل22شرائط کی فہرست تیار ، جیلوں میں موجود تمام ملکی و غیر ملکی طالبان قیدیوں کی رہائی،قبائلی علاقوں سے فوج کی واپسی،ملک بھر میں خواتین کے جنز پہننے اور پردے کے بغیر گھر سے نکلنے پر مکمل پابندی شرائط میں شامل

اتوار 2 فروری 2014 20:12

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے سیاسی شوریٰ کا اعلان، طالبان ..

پشاور(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 فروری ۔2014ء) طالبان کی چار دن مشاورت کے بعد گروپ کمانڈروں کیطرف سے پیش کی گئی تجاویز کی روشنی میں 22شرائط کی فہرست تیار کر لی جنکی کاپی بدھ کے روز تک طالبان کی طرف سے بنائے گئے 5رکنی ثالثی کمیٹی کو حوالے کیا جائیگا۔ثالثوں کی کمیٹی کے بعد مدّعیوں کی کمیٹی کا اعلان آئندہ دو دن میں متوقع ہے جن کو سیاسی شوریٰ کا نام دیا گیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق جن میں 10 افراد شامل ہونگے سیاسی شوریٰ کے سربراہ کیلئے قاری شکیل کا نام لیا جا رہا ہے جبکہ ان کیساتھ دو معاوین ہونگے۔شوریٰ میں ترجمان شاہداللہ شاہد ،جنوبی وزیرستان کے ترجمان اعظم طارق،تحریک طالبان پنجاب کے امیر عصمت اللہ معاویہ ،گروپ کمانڈرقاری بشیر،عُمرخالد خراسانی اور دیگر کئی کمانڈروں کے ناموں پر مشاورات کئے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

طالبان ذرائع کیمطابق سیاسی شوریٰ اپنے نامزد کردہ پانچ مشران اپنے شرائط اور تخفظات کی تیاری آخری مراحل میں ہے ۔ذرائع کے مطابق طالبان نے حکیم اللہ محسود کے دور میں تیار کی گئی شرائط کی فہرست میں 6نئے شرائط شامل کئے ہیں جبکہ باقی شرائط وہی ہیں ۔ذرائع کے مطابق طالبان کی طرف سے 22شرائط میں سر فہرست یہ ہے
(1پاکستانی جیلوں میں موجود تمام ملکی و غیر ملکی طالبان قیدیوں کی رہائی۔


2)آپریشن اور ڈرون حملوں سے تباہ حال مکانات اور املاق کی از سر نو تعمیر اور نقصانات کا ازالہ ۔
3)علاقے کا کنٹرول مقامی حصہ دار فورس کے حوالے کرنا جبکہ ایف سی کو قلعوں کے اندر رہنا ۔
4)قبائلی علاقوں سے فوج کی واپسی ۔
5)تمام طالبان کمانڈروں کو تخفظ ۔
6)ملک بھر میں موجود عدالتوں میں اسلامی عدالتوں کا قیام ۔
7)نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیم۔


8)ملک بھر میں خواتین کے جنز پہننے اور پردے کے بغیر گھر سے نکلنے پر مکمل پابندی ۔
9)امیر اور غریب کو یکساں حقوق دینا ۔
10)آپریشن اور ڈرون حملوں میں جاں بحق ہونے والے رشتہ داروں کو سرکاری نوکریاں دلوانا۔
ذرائع کے مطابق یہی وہ دس شرائط ہیں جن پر طالبان کے تمام گروپس متفق ہو چکے ہیں جبکہ کچھ شرائط پر اب بھی مشاورات جاری ہیں ۔

سیاسی شوریٰ کے حوالے سے تحریک طالبان کے ترجمان شاہداللہ شاہد کی طرف سے میڈیا کو جاری کردہ بینا میں کہا گیا ہے کہ طالبان کی طرف سے نامزد کی گئی 5رکنی کمیٹی کو سیاسی شوریٰ کی مکمل رہنمائی اور حمایت حاصل ہوگی اور عملداری والے علاقے میں وفد کو مکمل تخفظ اور سیکیورٹی فراہم کی جائیگی ۔بیان میں ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبان مذاکرات کیلئے پوری احلاص اور سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور اسی حوالے سے ہمار اموٴقف واضح ہے ۔ماضی میں حکومتوں نے مذاکرات کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جسکی وجہ سے پاکستان میں قائم نہ ہو سکاہم اُمید رکھتے ہیں کہ موجودہ حکومت وہ غلطیاں نہیں دہرائے گی جس سے مذاکرات کو نقصان پہنچے ۔