حکومت سے مذاکرات، طالبان نے مذاکراتی کمیٹی کا باقاعدہ اعلان کر دیا ، طالبان سنجیدگی اور خلوص نیت سے مذاکرات چاہتے ہیں، حکومت کو بھی سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کرنا چاہیے، ترجمان کالعدم تحریک طالبان

اتوار 2 فروری 2014 18:13

حکومت سے مذاکرات، طالبان نے مذاکراتی کمیٹی کا باقاعدہ اعلان کر دیا ..
ہنگو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2فروری۔2014ء) تحریک طالبان پاکستان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے 5 رکنی مذاکراتی کمیٹی کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔ طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ طالبان سنجیدگی اور خلوص نیت سے مذاکرات چاہتے ہیں۔ پُرامید ہیں کہ مذاکرات شریعت کے مطابق ہونگے۔ نمائندہ اُردو پوائنٹ کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ طالبان سنجیدگی اور خلوص نیت سے مذاکرات چاہتے ہیں۔

حکومت کو بھی سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کرنا چاہیے۔ ماضی کی حکومت نے مذاکرات کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔ اُمید ہے کہ حکومت ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرائے گی۔ ہمیں حکومتی کمیٹی پر اعتراض کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ حکومت سے مذاکرات کیلئے 5 رکنی کمیٹی کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا ہے۔ کمیٹی میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، مفتی کفایت اللہ، پروفیسر ابراہیم، مولانا سمیع الحق اور مولانا عبدالعزیز کا نام شامل ہے۔

تحریک طالبان کی سیاسی شوریٰ کمیٹی کی رہنمائی, نگرانی اور اپنے عملداری والے علاقوں میں کمیٹی کو مکمل تحفظ فراہم کرے گی۔ دنیا نیوز کے مطابق طالبان شوریٰ نے 22 شرائط پر مشتمل فہرست بھی تیار کر لی ہے۔ گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے نامعلوم مقام پر کمانڈر خالد حقانی کے زیر صدارت کالعدم تحریک طالبان کی مرکزی شوریٰ کے اجلاس میں مذاکراتی ٹیم کیلئے 6 ناموں پر مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی کیلئے شاہد اللہ شاہد، خالد حقانی، عمر خالد خراسانی، عصمت اللہ معاویہ، قاری شکیل اور خان سید عرف سجنا کے نام زیر غور ہیں۔ اجلاس میں طالبان نے حکومتی ٹیم کے ارکان میجر ریٹائرڈ عامر اور رستم شاہ مہمند پر اعتراض سامنے آیا تاہم اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہ ہو سکا۔ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ طالبان بہت جلد اپنی 9 رکنی کمیٹی کا اعلان کریں گے۔

نوشہرہ میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ حکومت طالبان سے مذاکرات کے معاملے میں امریکا سمیت کسی کے دباؤ میں نہ آئے۔ شمالی وزیرستان میں آپریشن فوری طور پر روکا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی کمیٹی نے ابھی تک ان سے رابطہ نہیں کیا تاہم جے یو آئی (س) کی کمیٹی حکومت اور طالبان کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وہ کمیٹی کی رکنیت کیلئے حامی بھر لیں۔

متعلقہ عنوان :