سینیٹ ڈیفنس کمیٹی کی جرمن پارلیمنٹ کی ڈیفنس اور فارن ریلشنز کمیٹی سمیت مختلف پارلیمانی نمائندوں سے ملاقاتیں،جرمنی کا کردار عالمی منظرنامے میں لیڈر آف دی یورپ ہے،جرمنی کا ملکی دفاعی پیداوار میں تعاون قابلِ تحسین ہے، دوسری جنگِ عظیم کے بعد دنیا کی سب سے بڑی جنگی ساز و سامان کی منتقلی براستہ پاکستان متوقع ہے، سینیٹر مشاہد حسین سید

اتوار 2 فروری 2014 17:31

اسلام آباد ، برلن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 فروری ۔2014ء) سینیٹر مشاہد حسین سید کی زیرقیادت سینیٹ ڈیفنس کمیٹی نے دورہِ یورپ کے دوران جرمن پارلیمنٹ کی ڈیفنس اور فارن ریلشنز کمیٹی کے اراکان سمیت مختلف پارلیمانی نمائندوں سے اہم ملاقاتیں کی ہیں ۔ سینیٹ ڈیفنس کمیٹی کی آفیشل ویب سائٹ پر فراہم کردہ معلومات کے مطابق وفد کے سربراہ سینیٹر مشاہد حسین سید نے جرمنی کے عالمی منظرنامے میں کلیدی کردار کو سراہتے ہوئے اسے لیڈر آف دی یورپ قرار دیا جس نے نہ صرف شام اور ایران کے ساتھ حالیہ تنازعات کے پرامن حل کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا بلکہ پاکستان کو بھی یورپین یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس اسٹیٹس دلوانے کی راہ ہموار کی۔

اس موقع پر سینیٹر مشاہد حسین نے پاکستان جرمن پارلیمنٹری فرینڈشپ گروپ کے قیام کی بھی تجویز پیش کرتے ہوئے جرمن قیادت کو افغانستان کے قیامِ امن کیلئے بھی کردارادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کے فروغ کے حوالے سے کہا کہ جرمنی پاکستان کے مختلف شعبہ جات بالخصوص سولر انرجی، ایجوکیشن، ٹیکسٹائل میں اہم تکنیکی تعاون فراہم کر رہا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ جرمنی اور پاکستان کا مشترکہ چیمبر آف کامرس کا قیام مزید مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

انہوں نے جرمنی کی جانب سے پاکستان کی دفاعی پیداوار میں تعاون پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ جرمن مشینری کی بدولت پاکستان آرڈیننس فیکٹریز (واہ) اپنی دفاعی پیداوار احسن طریقے سے جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے نیٹو اور امریکہ کی جانب سے افغانستان سے انخلاء کی باقاعدگی منصوبہ بندی نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور بتایا کہ دوسری جنگِ عظیم کے بعد دنیا کی سب سے بڑی جنگی ساز و سامان کی منتقلی براستہ پاکستان متوقع ہے جسکا تخمینہ 35 بلین ڈالرز لگایا جارہا ہے۔

سینیٹ ڈیفنس کمیٹی کے اراکان سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹر چوہدری شجاعت حسین، سینیٹر صابر بلوچ، سینیٹر حاجی عدیل اور سینیٹر سحر کامران پر مشتمل پارلیمانی وفد نے دورہِ برلن کے دوران پارلیمنٹری کمشنر فار آرمڈ فورسز آف جرمن پارلیمنٹ، ایس ڈبلیو پی، جرمن انسٹیٹیوٹ فار انٹرنیشنل پالیٹکس اور چیف آف جرمن گورنمنٹ ٹاسک فورس آن افغانستان اینڈ پاکستان سمیت متعلقہ جرمن شخصیات سے باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اپنا موقف پیش کیا۔