بزنس ٹرین اور رائل پام کلب کے معاہدے اوپر سے نیچے تک کرپشن پر مبنی تھے،نیب میں بھرپور پیروی کر ینگے‘ وزیر ریلوے،کرپٹ مافیا کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھی جائیگی، بالائی سطح پر کرپشن کا کوئی امکان نہیں ‘ سعد رفیق

ہفتہ 1 فروری 2014 20:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1 فروری ۔2014ء) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کرپٹ مافیا کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھی جائے گی، نیب میں ریلوے سے متعلق معاملات کی سرگرم پیروی کا اہتمام کیا گیا ہے اِن میں بزنس ٹرین اور رائل پام کلب کے معاملات بھی شامل ہیں۔ وہ ہفتہ کے روز سینئر اخبار نویسوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

اس موقع پر جنرل منیجر ریلویز انجم پرویز نے ریلوے کی سات ماہ کی کارکردگی اور مستقبل کے منصوبوں پر بریفنگ بھی دی۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلویز کی موجودہ انتظامیہ کی موجودگی میں اب بالائی سطح پر کرپشن کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اب چودھویں پندرہویں گریڈ تک شاید کرپشن ہورہی ہو ،اس سے اوپر کی سطح پر اس کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ بزنس ٹرین اور رائل پام کلب کے معاہدے اوپر سے نیچے تک کرپشن پر مبنی تھے۔

ایک سوال پر اُنہوں نے کہا کہ وہ ریلوے کے سابق وفاقی وزیر غلام احمد بلور کے ٹرانسپورٹ کے بزنس کے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن میرے خیال میں ان کا اصل مسئلہ سیاسی مفادات تھے۔ ہمارے اکثر وزراء کو سیاسی کارکنوں اور اپنے لوگوں کو نوازنے کی بیماری ہوتی ہے۔ یہی مسئلہ بلور صاحب کا بھی تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ کرپٹ عناصر کے خلاف ریلوے انتظامیہ کی کاروائی پر زیریں عدالتیں ہمیں سنے بغیر اسٹے آرڈر دے دیتی ہیں جس سے کرپٹ عناصر کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ، اُنہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کو زیریں عدالتوں کے اس رویے کا نوٹس لینا چاہیے۔

اُنہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے فلو ر پر بھی یہ بات کہہ چکے ہیں اور اب پھر اس کا اعادہ کرتے ہیں کہ اعتزاز احسن جیسے بڑے وکلاء کو محض بھاری فیس کیلئے چوروں کی وکالت نہیں کرنی چاہیے۔ خواجہ سعد رفیق نے دہشت گردی کے خلاف ریلوے پولیس کی کارکردگی کی تعریف کی اور کہا کہ صوبائی پولیس کی نسبت ریلوے پولیس کی تنخواہیں نصف ہیں جو سخت زیادتی ہے، اُنہوں نے کہا کہ ہم نے وسائل کی کمی کے باوجود ریلوے پولیس کو جدید اسلحہ موٹر وے پولیس سے سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں خرید کر دی ہیں۔ ریلوے پولیس کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی تربیت دلائی جا رہی ہے۔ جیمرز کے حصول کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔

متعلقہ عنوان :