کالعدم تحریک طالبان کے تین رکنی مشاورتی کمیٹی تیسرا اجلاس ، مختلف رہنماؤں کو مذاکرات میں شامل کر نے کی تجویز پر غور ،طالبان کی مشاورتی کمیٹی نے 75 فیصد گروپوں کے ساتھ مشاروت مکمل کر لی، کالعدم تحریک طالبان کے مرکزی شوریٰ کا اجلاس (کل) کسی بھی وقت طلب کیا جا سکتا ہے ،ذرائع

ہفتہ 1 فروری 2014 19:41

شمالی وزیرستان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1 فروری ۔2014ء) کالعدم تحریک طالبان کے تین رکنی مشاورتی کمیٹی کے اجلاسوں کا سلسلہ ہفتہ کو تیسرے روز بھی جاری رہا۔مختلف گرپوں کے کمانڈروں کی طرف سے مبلغ اسلام حاجی عبدالوہاب ، مولانا سمع الحق، ڈاکٹرعبدالقدیر سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو مذاکرات میں شامل کرنے کی تجویز زیر غور رہی۔

کالعدم تحریک طالبان زرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے تشکیل کردہ تین رکنی مشاروتی کمیٹی جس میں مرکزی نائب امیر شیخ خالد حقانی، مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد اور ممہند ایجنسی کے امیر عمر خالد حراسانی شامل ہیں نے مختلف طالبان گرپوں کے ساتھ مشاروتی اجلاسوں کا سلسلہ تیسرے روز جاری رکھا۔مشاورتی کمیٹی نے 75 فیصد گروپوں کے ساتھ مشاروت مکمل کر لی۔

(جاری ہے)

مشاورت کے دوران طالبان کی جانب سے مذاکرات کے لیے شرائط، جگہ کا تعین ، حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی میں جماعت اسلامی، پاکستان تحریک انصاف،جے یو آئی س کے سربراہ مولانا سمیع الحق، ممتاز مبلغ اسلام حاجی عبدالوہاب،اٹیمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر کے ناموں کی تجویز دیدی گئی،طالبان ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کے مرکزی شوریٰ کا اجلاس (کل) اتوار کو کسی بھی وقت طلب کیا جا سکتا ہے جس میں طالبان کے تمام گروپوں کے امیر شامل ہونگے۔

اجلاس میں 8 سے 12 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔مذکورہ کمیٹی کے امیر کے لیے تین نام زیر غور ہیں جس میں جنوبی وزیرستان کے امیر خالد (سجنا)، کمانڈر عدنان رشید، شکیل شامل ہیں ،اس کمیٹی میں تین علماء کرام اور دو صحافیوں کو بھی شامل کیا جائیگا۔مشاروتی اجلاس کے دوران اکثر گروپوں نے مذاکرات کیلئے بنوں کو جبکہ بیشتر نے ڈی آئی خان کو موزوں قرار دیا۔

متعلقہ عنوان :