اسپیکر بلوچستان نے ارکان اسمبلی کااستحقاق مجروح کرنے پر کمیٹی قائم کردی ،15روزمیں رپورٹ طلب،کارڈ کی بجائے ٹیلی فون پردعوت دی گئی،گورنرہاؤس پہنچی توسیکیورٹی اہلکاروں نے دعوت نامہ مانگا،واقعہ سے استحقاق مجروح ہواہے،راحیلہ درانی،کمیٹی بنانے سے کوئی اختلاف نہیں، جو بھی فیصلہ آئیگاعمل کیاجائیگا،وزیرداخلہ کو کمیٹی کاچیئرمین بنایاجائے، عبدالرحیم زیارتوال،وزیراعظم کی آمد پر سڑکیں بند کی گئیں عوام کو شدید مشکلات کاسامناکرناپڑا ،پونے تین بجے بلا کر پونے پانچ بجے تک بٹھایا گیا،حسن بانوودیگرارکان کااظہارخیال،پولیس کے رویئے کے حوالے سے وزیراعلیٰ سے بات کروں گا،کمیٹی 15روزمیں اپنی رپورٹ پیش کرے،میر جان محمدجمالی

جمعہ 31 جنوری 2014 22:16

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31 جنوری ۔2014ء) اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمدجمالی نے وزیراعظم کی آمد کے موقع پر ایک پولیس آفیسر کی جانب سے ارکان اسمبلی کااستحقاق مجروح کرنے پر نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کی رکن صوبائی اسمبلی راحیلہ درانی نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ جمعرات کو وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کوئٹہ کے دورے پر آئے تو ہمیں ٹیلی فون پر دعوت دے کر گورنر ہاؤس بلایا گیا میں نے کارڈز کے بارے میں پوچھا تو بتایا گیا کہ کارڈز نہیں ٹیلی فون پر ہی ارکان اسمبلی کو دعوت دی جارہی ہے میں جب گورنر ہاؤس جانے کیلئے جی پی او چوک پہنچی تو مجھے روک کر کہا گیا کہ یہ راستہ بند ہے آپ دوسرا راستہ استعمال کریں دوسری سڑک پر بہت زیادہ رش کی وجہ سے ٹریفک رینگ رینگ کر چل رہی تھی میں پونے گھنٹے کے بعد گورنرہاؤس کے پاس پہنچی تو ایک پولیس اہلکار نے گاڑی رکوائی تعارف کرانے پر مجھ سے دعوت نامہ مانگا گیا میں نے کہا کہ ہمیں دعوت نامے نہیں ملے ٹیلی فون پر ہمیں دعوت دی گئی ہے اس موقع پر دیگر خواتین ایم پی ایز بھی موجود تھیں وہاں موجود پولیس آفیسر اپنی گاڑی سے اترنے کیلئے بھی تیار نہیں تھا بڑی مشکل سے وہ گاڑی سے نیچے اترا اور آکر ہم سے بات کی تاہم اس کا رویہ درست نہیں تھا میں نے فوری طور پر وزیر داخلہ کو بھی صورتحال سے آگاہ کیا کل کے واقعے سے میرا اور دیگر ایم پی ایز کا استحقاق مجروح ہوا ہے اس کانوٹس لیاجائے پشتونخواملی عوامی پارٹی کی معصومہ حیات نے کہا کہ مجھے بھی ٹیلی فون پرگورنر ہاؤس آنے کی دعوت دی گئی وہاں جانے پر مجھے بھی اسی صورتحال کاسامنا کرنا پڑا ہم خواتین ارکان اسمبلی یہاں صرف اجلاسوں کا کورم پورا کرنے کیلئے نہیں آتی ہیں اگر آئندہ اس کا تدارک نہ کیا گیا تو ہم ایسی تقریبات میں شرکت نہیں کریں گی نیشنل پارٹی کے ہینڈری بلوچ نے کہا کہ مجھے بھی مذکورہ پولیس آفیسر نے روک کر وی آئی پی کارڈ طلب کیا ایم پی اے کارڈ دکھانے کے باوجود مجھے روکا گیا اگر ایم پی اے کارڈ کی کوئی اہمیت نہیں تو یہ واپس لے لیں صوبائی وزیر قانون وپارلیمانی امور عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ کل جو بدنظمی ہوئی اس حوالے سے میری رائے دوسرے ارکان سے مختلف نہیں اور نہ ہی کمیٹی بنانے سے کوئی اختلاف ہے کمیٹی جو بھی رپورٹ دے گی اس پر سختی سے عمل کیاجائے گا میری اتنی گزارش ہے کہ جو کمیٹی بنائی جارہی ہے اس کا چیئرمین وزیرداخلہ کو بنایاجائے جمعیت علماء اسلام کی حسن بانو نے کہا کہ خواتین ارکان اسمبلی نے یہاں جن باتوں کااظہار کیا انہی خدشات کی بناء پر میں گزشتہ روز گورنر ہاؤس نہیں گئی وزیراعظم کی آمد پر جس طرح سڑکیں بند کی گئیں اس سے عوام کو شدید مشکلات کاسامناکرناپڑا سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ میرے ساتھ پیش آنے والے12جنوری کے واقعے کو بھی اسی کمیٹی کے حوالے کیاجائے جس پر اسپیکر نے کہا کہ وہ الگ معاملہ ہے ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کہا کہ کل وزیراعظم کے ساتھ لوگ اسلام آباد سے آئے تھے وہ سب کچھ کنٹرول کررہے تھے عبیداللہ جان بابت نے کہا کہ ہمیں پونے تین بجے بلا کر پونے پانچ بجے تک بٹھایا گیا اس موقع پر اسپیکر نے کہا کہ میں خود اس صورتحال کا چشم دید گواہ ہوں گزشتہ روز جب میں وہاں پہنچا تو ہینڈری بلوچ کو بھی روکا گیا تھا جنہیں میں اپنی گاڑی میں بٹھا کر ساتھ لے گیا کل یوں محسوس ہوا جیسے پنجاب پولیس سے واسطہ پڑ گیا ہو بلوچستان کی اپیل روایات ہیں پولیس کے رویئے کے حوالے سے خود بھی وزیراعلیٰ سے بات کروں گا پولیس ہمارا ہی محکمہ ہے مگر محسوس ہوتا ہے کہ اس کا تیور تبدیل ہوگیا ہے بلوچستان میں ایسا نہیں ہوتا رہا اس موقع پر انہوں نے یاسمین لہڑی کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دی ارکان میں صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال، راحیلہ درانی، عبدالمالک کاکڑ اور ہینڈری بلوچ شامل ہوں گے جو 15دن میں اپنی رپورٹ دیں گے۔