اقوام متحدہ کے نمائندوں کی گورنر خیبر پختونخوا سے ملاقات ، فاٹااور افغان مہاجرین کی فلاح و بہبود یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے، انجینئر شوکت اللہ

جمعرات 30 جنوری 2014 21:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 جنوری ۔2014ء) پاکستان میں متعین اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے نمائندوں نے جمعرات کے روز خیبر پختونخواہاؤس اسلام آباد میں صوبہ خیبر پختونخواکے گورنر انجینئر شوکت اللہ سے ملاقات کی اور صوبے اور فاٹا کے مختلف حصوں سے نقل مکانی کرنے والے شہریوں کیلئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ انکی اپنے آبائی علاقوں کو واپسی کی صورتحال پر گفتگو کی۔

وفد میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ ہیومینیٹرین کو آرڈینیٹر مسٹر ٹیموپکالا،یونیسف کے نمائندے ڈاکٹر ڈان روہرمان،عالمی ادارہ خوراک کی نمائندہ مس لولاکاسترو،یو این ایچ سی آر کا نمائندہ مسٹر نیل رائٹ،ہیومینیٹرین افیئرز کے کوآرڈینیٹر کے دفتر کے مسٹر جیکوئس فرانکئین اور لین ہیسٹنگ شامل تھے جبکہ صوبائی ایڈیشنل چیف سیکرٹری خالد پرویز،پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر ڈاکٹر محمد خالد عرفان،فاٹاڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ارشد خان اور ڈائریکٹر جنرل پراجیکٹس فاٹا ظاہر شاہ نے گورنر کی معاونت کی۔

(جاری ہے)

کیمپوں میں مقیم مختلف علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے پاکستانی شہریوں کے ساتھ ساتھ افغان مہاجرین کو بھی خوراک،شیلٹر،صحت،حفظان صحت اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے علاوہ ان کی اپنے آبائی علاقوں کو واپسی خصوصی طور پر تفصیل سے زیر بحث آئی اور یہ فیصلہ کیا گیاکہ اقوام متحدہ کے اداروں کے علاوہ حکومت پاکستان بھی وفاقی اور صوبائی دونوں سطحوں پر افغان مہاجرین کے ساتھ ساتھ صوبے اور فاٹاکے مختلف حصوں سے نقل مکانی کرنے والے شہریوں کو نہ صرف زندگی کی تمام بنیادی ضروریات کی فراہمی بلکہ انکی اپنے آبائی علاقوں کو واپسی یقینی بنانے کے لئے بھی مشترکہ طور پر مزید فعال اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

گورنر نے اس موقع پر مختصراً گفتگو کرتے ہوئے حکومت پاکستان کی جانب سے متاثرین خاص طور پر افغان مہاجرین کی فلاح و بہبود اور ان کی اپنے آبائی علاقوں کو واپسی ممکن بنانے کے سلسلے میں حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کوششوں کو اور زیادہ مستحکم بنانے کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے مختلف ادار وں کی معاونت کا خیر مقدم کیااور اس امید کا اظہارکیاکہ وہ اپناقابل قدر تعاون آئندہ بھی جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :