پاکستان میں القاعدہ کمزورہوچکی،النصرہ فرنٹ امریکہ پر حملہ کرسکتی ہے،انٹیلی جنس سربراہ، یمنی القاعدہ سب سے مضبوط ،شام میں انتہا ء پسندوں کی تعداد زیادہ ہے،جیمز کلپرکی سینٹ کمیٹی کا بریفنگ

جمعرات 30 جنوری 2014 19:39

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 جنوری ۔2014ء) امریکی حساس ادارے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شام میں سرگرم القاعدہ سے منسلک گروپ امریکا پر حملہ کرنا چاہتا ہے، یہ گروپ مغربی ممالک سے تعلق رکھنے وال نوجوانوں کی ایک ایسی کھیپ کی تربیت کر رہا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز یہ بات امریکی نیشنل انٹیلیجنس کے سربراہ جیمز کلیپرنے سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کو ایک بریفنگ کے دوران بتائی ۔

جیمز کلیپر نے کہاکہ شام میں النصرہ فرنٹ نے تربیتی مراکز قائم کر رکھے ہیں تاکہ نوجوانوں کو تربیت کے بعد واپس ان کے ملکوں میں بھیج سکے جو یورپی و دیگر ملکوں سے اس کے پا س آئے ہیں حالیہ برسوں کے دوران امریکا کے لیے ابھرنے والا یہ نیا خطرہ ہے، جیمز کلیپر نے کہا کہ شام کی خانہ جنگی دہشت گردوں کے لیے مقناطیس کا درجہ پا چکی ہے اسی طرح افریقہ بھی انتہا پسندوں کیلیے اہم جگہ بن چکی ہے، جبکہ پاکستان میں القاعدہ کی قیادت کمزور ہو چکی ہے،امریکی انٹیلی جنس سربراہ کا کہنا تھاکہ یمن میں سرگرم القاعدہ گروپ النصرہ فرنٹ کے مقابلے میں امریکا پر حملے کے حوالے سے زیادہ مہارت کا حامل ہے۔

(جاری ہے)

تاہم شام میں انتہا پسندوں کی تعداد زیادہ ہے۔ امریکی انٹیلیجنس سربراہ نے سینیٹ کمیٹی کو شام کی حیاتیاتی ہتھیاروں کے پروگرام سے بھی آگاہ کیا۔امریکی حساس ادارے کے مرتب کردہ اعداد وشمار کے مطابق شام میں انتہا پسندوں کی لڑنے والی تعدد چھبیس ہزار کو چھو چکی ہے جبکہ اپوزیشن کی طرف سے بشار رجیم کیخلاف لڑنے والی کل تعداد 75000 سے ایک لاکھ دس ہزار کے درمیان ہے۔