سندھ حکومت نے پہلی بار 3خواجہ سراؤں کو سرکاری ملازمت دیدی،خواجہ سرا بھی معاشرے کا حصہ ہیں،سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، روبینہ قائم خانی

جمعرات 30 جنوری 2014 19:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 جنوری ۔2014ء) سندھ حکومت کی جانب سے 3خواجہ سراؤں کو پہلی بار محکمہ سماجی بہبود میں سرکاری ملازمت دے دی گئی ہے۔خواجہ سراؤں کو تقررنامے دینے کی تقریب جمعرات کو صوبائی وزیر سماجی بہبود روبینہ قائم خانی کے دفترمیں منعقد ہوئی ۔اس موقع پرصوبائی وزیر سماجی بہبود روبینہ قائم خانی نے تین خواجہ سراؤں رفیع(روبی خان)،مسکان اور انجم کو سرکاری ملازمت کے تقررنامے دیئے۔

ان خواجہ سراؤں میں روبی خان ماسٹر اور دیگردوخواجہ سرامیٹرک پاس ہیں۔روبینہ قائم خانی نے کہاکہ خواجہ سرا بھی اس معاشرے کا حصہ ہیں،ان کو سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ مزید خواجہ سراؤں کو بھی میرٹ پر جلد ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔ان خواجہ سراؤں نے صوبائی وزیر روبینہ قائم خانی کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیاکہ وہ ایمانداری سے اپنی ملازمت کریں گے۔

(جاری ہے)

۔واضح رہے کہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے 2008 میں قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب کے دوران خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن جنس کا تعین نہ ہونے کے باعث یہ معاملہ التوا کا شکار رہا تاہم سپریم کورٹ کے حکم کے بعد گزشتہ سال خواجہ سراں کے شناختی کارڈ کا اجرا شروع ہوا۔ایک اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان میں خواجہ سراں کی تعداد 5 لاکھ سے زائد ہے تاہم حکومت اورمعاشرے کی بے حسی کے باعث زیادہ تر خواجہ سرا بھیک مانگنے، نجی محفلوں میں ڈانس کرنے اوردیگر ذرائع سے اپنا پیٹ پالنے پر مجبور ہیں۔

متعلقہ عنوان :