پنجاب اور بلوچستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط،پنجاب حکومت سالڈویسٹ مینجمنٹ، اربن ڈویلپمنٹ اور پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کے شعبوں میں بلوچستان حکومت کو تعاون فراہم کریگی‘ شہباز شریف ، پنجاب حکومت کوئٹہ میں کوڑاکرکٹ کی تلفی، شہروں کی ماسٹر پلاننگ، پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کی ڈویلپمنٹ کے ضمن میں مہارت اور تجربہ فراہم کریگی، معاہدے سے صوبائی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی فضا کو مزید فروغ ملے گا، پنجاب حکومت بلوچ بھائیوں کی خدمت کیلئے ہر وقت تیار ہے،وزیراعظم نے امن مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے، حکومت کی امن کیلئے پیشکش نیک نیتی اور خلوص کا واضح ثبوت ہے،الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے بارے میں جو بھی فیصلہ کرے گا اس پر عمل کیا جائے گا‘ وزیراعلیٰ شہباز شریف کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 30 جنوری 2014 19:14

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30 جنوری ۔2014ء) پنجاب اور بلوچستان کی حکومتوں کے درمیان سالڈویسٹ مینجمنٹ، اربن ڈویلپمنٹ اور پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے وزیر بلدیات و قانون رانا ثناء اللہ خان جبکہ بلوچستان حکومت کی جانب سے وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین نے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔

مفاہمتی یادداشتوں کے تحت پنجاب حکومت بلوچستان حکومت کو کوئٹہ میں سالڈویسٹ مینجمنٹ ، اربن ڈویلپمنٹ اور پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کے شعبوں میں تعاون فراہم کرے گی۔ پنجاب حکومت بلوچستان حکومت کو ان تین شعبوں میں مہارت اور تجربہ بھی فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

کوئٹہ میں کوڑاکرکٹ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کے سلسلے میں پنجاب حکومت بلوچستان حکومت کو تمام ضروری سہولتیں فراہم کرے گی جبکہ پنجاب حکومت کا اربن یونٹ شہروں کی ماسٹر پلاننگ، انفارمیشن اور کمیونیکیشن کے ذریعے ان کے حل اور ڈویلپمنٹ سکیموں کی مانیٹرنگ کے حوالے سے بلوچستان حکومت کو مہارت فراہم کرے گا۔

اسی طرح پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی بلوچستان حکومت کو پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کی ڈویلپمنٹ کے ضمن میں مہارت اور تجربہ فراہم کرے گی۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اور بلوچستان حکومت کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط سے صوبائی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی فضا کو مزید فروغ ملے گا۔

بلوچستان کے وزیر بلدیات کے حالیہ دورہ لاہور سے دونوں حکومتو ں کے درمیان تعلقات کو مزید تقویت ملی ہے۔ بلوچستان میں وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سربراہی میں حکومت صوبے کے حالات کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ پنجاب حکومت بلوچستان کیلئے جو کچھ بھی ہو سکا کرے گی اور ہم بلوچ بھائیوں کی خدمت کیلئے ہر وقت تیارہیں۔ انہوں نے کہا کہ آواران کے زلزلہ کے بعد پنجاب نے بلوچ بہن بھائیوں کیلئے دل کھول کر عطیات دیئے۔

کروڑوں روپے کی امدادی اشیاء آواران بھجوائی گئیں جبکہ ونٹر پیکیج کے تحت کمبل اور رضائیوں کا انتظام کیا گیا۔ مصیبت زدہ بلوچ بھائی بہنوں کی مدد کیلئے پنجاب کابینہ، مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی، مخیر حضرات اور پنجاب حکومت کے افسروں اور ملازمین نے دل کھول کر عطیات دیئے۔ بلوچ بہن بھائیوں کی مدد کرنا ہمارا فرض تھا جسے ہم نے خوش اسلوبی سے نبھایا اور اس سے باہمی روابط میں مزید بہتری آئی ہے۔

میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران امن مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ تمام تر زیادتیوں کے باوجود حکومت امن مذاکرات کو ایک اور موقع دے رہی ہے۔ حکومت کی پیشکش نیک نیتی اور خلوص کا واضح ثبوت ہے کہ وہ ملک میں امن چاہتی ہے اور اس ضمن میں سنجیدہ اور مخلصانہ کوشش کی جا رہی ہے۔

امید ہے دوسری طرف سے بھی مثبت جواب دیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج بلوچستان حکومت اور پنجاب حکومت کے مابین تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں جو معاہدے طے پائے ہیں اس سے دونوں حکومتوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور پنجاب حکومت بلوچستان سمیت ہر صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کیلئے حاضر ہے۔ بلاشبہ پنجاب بڑا صوبہ ہے لہٰذا اس کی ذمہ داری بھی بڑی بنتی ہے۔

بلوچستان میں کارڈیک ہسپتال کیلئے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں، اب بلوچستان حکومت اس ضمن میں مزید پیش رفت کرے تاکہ ہسپتال کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد خوش آئند امر ہے اور اس کا پورا کریڈٹ بلوچستان کی حکومت اور عوام کو جاتا ہے۔ تاہم پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ عدالتوں میں تھا اور الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وہ مقررکردہ ڈیڈلائن کے اندر بلدیاتی انتخابات نہیں کراسکتے۔

اب بھی الیکشن کمیشن کا جو بھی فیصلہ ہوگا اس پر عمل کیا جائے گا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان کے وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف اور ان کے رفقاء نے پنجاب میں بہت محبت اور عزت دی ہے اور ہم یہ پیار لے کر بلوچستان جائیں گے جس سے ہمارے درمیان محبت مزید بڑھے گی۔ بلوچستان میں اب حقیقی جمہوری حکومت قائم ہے جو ماضی میں صوبے سے ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کرے گی۔

وزیراعظم نے جس طرح ایثار کے ساتھ بلوچستان میں بلوچوں کے حقیقی نمائندوں کو اقتدار سونپا ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آ کر بہت کچھ دیکھا اور سیکھا ہے۔ بلاشبہ لاہور سمیت پورا پنجاب ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہے اور جب میں دوبارہ یہاں آؤں گا تو مجھے یقین ہے کہ پنجاب ترقی کا سفر مزید طے کر چکا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ آواران میں زلزلہ آیا تو سب سے پہلے پنجاب حکومت، وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف اور ان کی ٹیم متاثرہ علاقوں میں پہنچی اور امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔

شہباز شریف نے امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر ثابت کیا کہ ان کا دل بلوچ بہن بھائیوں کے ساتھ دھڑکتا ہے اور ان کا یہ اقدام بھائی چارے، اتحاد و یگانگت اور صوبائی ہم آہنگی کو فروغ دینے میں انتہائی مثبت ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے لوگ بلوچستان سے بھاگ رہے تھے لیکن اب ایسی صورتحال نہیں اور لوگ اتحاد اور امن کی بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں میں تعاون کی فراہمی پر وزیراعلیٰ شہباز شریف کے شکر گزار ہیں اور یہ اچھی شروعات ہیں۔ اگر ہم اچھے کاموں کو آپس میں بانٹیں گے تو یہ ملک ترقی کرے گا۔ صوبائی وزیر بلدیات و قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ دیگر صوبوں کو ترقی کے عمل میں شامل رکھا جائے اور آج کے یہ معاہدے اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔

پنجاب میں ترقی کے عمل کو انتہائی شفاف اور بہتر انداز میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ آواران کے زلزلے کے بعد امدادی سرگرمیاں ہوں یا سوات میں کارڈیالوجی ہسپتال کا قیام، پنجاب ہمیشہ آگے رہا ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ہاؤسنگ تنویر اسلم ملک، چیئرمین لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی خواجہ احمد حسان، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹری بلدیات بلوچستان، ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ کے علاوہ متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔