جماعت اسلامی حکومت کی جانب سے طالبان کیساتھ مذاکرات کے اعلان کا خیرمقدم کرتی ہے‘ سید وسیم اختر

جمعرات 30 جنوری 2014 14:33

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30جنوری 2014ء) پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے حکومت کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکرات کی دعوت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشتگردی کے خلاف جاری امریکی جنگ نے پاکستان کے عوام کا سکون تک چھین لیا ہے، مذاکرات کی مخالفت کرنے والے نہیں چاہتے کہ پاکستان میں امن قائم ہو،سوارب ڈالر سے زائد کا ملکی معیشت کو دھچکا اور50ہزار قیمتی جانوں کے ضیاع کے باوجود پاکستان کے کردار کو دنیامیں شک کی نگاہ سے دیکھاجاتا ہے، امریکہ ایک جانب خود تو افغانستان میں طالبان سے مذاکرات کرتا ہے تودوسری جانب ہمیں ایساکرنے سے روکتا ہے، بڑی چالاکی کے ساتھ امریکہ نے افغانستان سے جنگ کو پاکستان میں دھکیل دیا ہے، ماضی کے تجربات کو دیکھتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ کوئی بھی طاقت ان مذاکرات کو سبوتاژ نہ کردے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ امریکی سی آئی اے،انڈین راء اور اسرائیلی موساد پاکستان میں حالات خراب کررہی ہیں۔جن حملوں کی ذمہ داری طالبان نے قبول نہیں کی وہ کون کررہا ہے؟اب وقت آگیا ہے کہ دشمنوں کی چالوں کو سمجھتے ہوئے حکومت ایسی پالیسی مرتب کرے جن سے پاکستان میں قیام امن کے لئے مددملے۔انہوں نے کہاکہ جنرل(ر)پرویزمشرف کی بزدلانہ پالیسیوں کے نتائج آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔

آئین کے ساتھ کھیلنے،ملک کو دہشتگردی کی جنگ میں جھونکنے اور سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے آج اپنی جان بچانے کے لئے چھپتے پھر رہے ہیں۔جب تک ملک میں امن قائم نہیں ہوجاتا تب تک یہاں خوشحالی واستحکام نہیں آسکتا۔جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزیدکہاکہ پوری قوم چاہتی ہے کہ پاکستان میں امن قائم ہو۔قبائل محب وطن ہیں ان کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن بھی قابل مذمت ہے۔حکمران پاکستان کی آزادی،سلامتی اور خودمختاری کویقینی بنائیں۔