محکمہ زراعت پنجاب کی کاشتکاروں کو کپاس کی چھڑیوں ، مڈھوں ، باقیات کو 31جنوری تک کھیتوں سے تلف کرنے کی ہدایت

بدھ 29 جنوری 2014 16:38

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2014ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو کپاس کی چھڑیوں ، مڈھوں ، باقیات کو 31جنوری تک کھیتوں سے تلف کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلابی سنڈی کپاس کے علاوہ کسی اور پودے پر زندہ نہیں رہ سکتی ، گلابی سنڈی کا خاتمہ یقینی بنانے کی غرض سے چھڑیوں ، مڈھوں ، فصلات کی باقیات کو 31جنوری تک تلف کردیاجائے۔

(جاری ہے)

ایک انٹرویو میں ترجما ن نے بتایا کہ اس مقصد کے حصول کیلئے کپاس کی آخری چنائی مکمل ہونے پر کھیتوں میں ہل چلایا جانا ضروری ہے تاکہ ہر قسم کی باقیات مکمل طور پر تلف ہو جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ چھڑیوں کے ڈھیروں میں موجود ٹینڈوں اور کھوکھڑیوں وغیرہ میں گلابی سنڈی پیوپا کی شکل میں سرمائی زندگی گزارتی ہے جن سے فروری اور مارچ میں موسم تبدیل ہونے کے ساتھ ہی پروانے نکلنا شروع ہو جاتے ہیں جو اگیتی کاشت کی جانیوالی کپاس پر حملہ آور ہو کر نقصان کاباعث بنتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار آخری چنائی کے بعد کھیت میں بھیڑ بکریاں چھوڑ دیں تاکہ چھڑیوں کے ساتھ لگے ہوئے بچے کھچے ٹینڈوں میں موجود سنڈیاں ختم ہو جائیں ۔

متعلقہ عنوان :