کراچی، رینجرز ہیڈ کوارٹر پرخود کش حملے میں 2 افراد جاں بحق، 6 زخمی

بدھ 29 جنوری 2014 12:46

کراچی، رینجرز ہیڈ کوارٹر پرخود کش حملے میں 2 افراد جاں بحق، 6 زخمی

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 29 جنوری 2014ء) ناظم آباد میں رینجرز ہیڈ کوارٹر کے قریب خود کش حملہ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور رینجرز اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک بی میں واقع رینجرز ہیڈ کوارٹر کے قریب خود کش دھماکے کے نتیجے میں قریبی واقع پی ٹی سی ایل ایکسچینج کا سیکیورٹی گارڈ جاں بحق اور رینجرز اہلاروں سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے، دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور کےعلاقوں میں سنی گئی، دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو رینجرز اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

رینجرز حکام کے مطابق خود کش حملہ آور نے رینجرز ہیڈ کوارٹر میں گھسنے کی کوشش میں ناکامی پر خود کو ہیڈ کوارٹر کے باہر ہی دھماکہ خیز مواد کی مدد سے اڑا دیا جبکہ دھماکے کے بعد علاقہ مکینوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

(جاری ہے)

دھماکے کے فورا بعد سیکیورٹی کی بھاری نفری نے علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے اور کسی بھی شخص کو جائے وقوعہ کے قریب جانے کی اجازت نہیں ہے۔

رینجرز ہیڈ کوارٹر کے قریب دھماکے سے کچھ ہی دیر قبل ناظم آباد میٹرک بورڈ آفس کے قریب رینجرز کی چوکی پر یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں میں ایک اہلکار شہید جب کہ 3 اہلکاروں سمیت 4افراد زخمی ہو گئے تھے۔ ڈی آئی جی ویسٹ جاوید عالم اوڈھو کے مطابق ناظم آباد میں میٹرک بورڈ آفس کے قریب رینجرز کی چوکی پر موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد کریکر پھینگ کر فرار ہو گئے جس کے کچھ ہی دیر بعد دوسرا دھماکہ ہوا جس میں 4 اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی ہو گئے، زخمیوں میں نجی فلاحی ادارے کا رضا کار بھی شامل ہے، زخمیوں کی شناخت منیر، عتیق اور ندیم، ضمیر اور محمد نذیر کے ناموں سے ہوئی ہے جنھیں فوری طور پر عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا گیا ہے۔

لانس نائیک عتیق الرحمان دوران علاج عباسی شہید اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ دھماکے کے فورا بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کا محاصرہ کر کے 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لئے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ پہلا حملہ رینجرز موبائل پر گیا گیا جبکہ دوسرا حملہ پہلے حملے کے تقریبا 10 منٹ بعد کیا گیا، دوسرے حملہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا جس میں 2 سے 3 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی 2012 میں رینجرز ہیڈ کوارٹر ناظم آباد پر خود کش حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک اہلکار شہید اور 15 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

متعلقہ عنوان :