لاہور میں مردہ اور حرام جانوروں کی چربی سے تیل بنانے والے 20یونٹس سیل کردیئے گئے‘ بلال یاسین

منگل 28 جنوری 2014 16:27

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جنوری 2014ء) پنجاب کے تمام اضلاع میں محکمہ لائیوسٹاک نے گزشتہ پانچ ہفتوں کے دوران 8339ریڈ کئے 838قصابوں کا چالان کیا 662قصابوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئیں ،914645روپے جرمانہ کیا گیا اور 27023کلو مضر صحت گوشت تلف کیا گیا جبکہ لاہور میں محکمہ لوکل گورنمنٹ اور ماحولیات نے مردہ اور حرام جانوروں کی چربی سے تیل بنانے والے 20یونٹس کو سیل کردیا ۔

یہ بات صوبائی وزیر خوراک و چیئرمین پرائس کنٹرول کمیٹی بلال یاسین نے سول سیکرٹریٹ میں پرائس کنٹرول کمیٹی کے اعلی سطحی اجلاس کے دوران بتائی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید، وزیر انڈسٹریز چوہدری محمد شفیق ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب سمیت تمام صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز بھی موجودتھے۔

(جاری ہے)

بلال یاسین نے بتایا کہ ماہ جنوری میں عوام کو سستی اشیائے خوردونوش فراہم کرنے کے لئے پنجاب کے تمام اضلاع کی 19134مارکیٹوں کا وزٹ کیا گیا جس کے دوران 14534اوورچارجنگ پائی گئیں ،115افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ، 109افراد کو گرفتار کیا گیا اور 14690052 روپے جرمانہ کیا گیا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ کھلے تیل کی فروخت پر پابندی کے ساتھ ساتھ فوڈ اتھارٹی پنجاب استعمال شدہ مضر صحت آئل کے استعمال کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کررہی ہے تاکہ لوگوں کو صحت بخش خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔ بلال یاسین نے کہا کہ پنجاب کے تمام اضلاع کے 80فیصدٹی ایم ایز میں بائی لاز کا نفاذ ہوچکا ہے اور ان اضلاع میں مردہ اور حرام جانوروں کی چربی سے تیل بنانے والے افراد کے خلاف کارروائی جاری ہے جبکہ 14اضلاع میں جانوروں کی باقیات سے تیل تیار کرنے والے یونٹس نہیں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شہریوں کی سہولت کے لئے حکومت پنجاب نے اشیائے خوردونوش کی قیمتیں موبائل فون کے ذریعے معلوم کرنے کے لئے ایس ایم ایس کا طریقہ کار بھی متعارف کروایا ہے جس کے ذریعے شہری کسی بھی آٹیم کا نام سپیس دے کر 080024پر بھیج کر متعلقہ آیٹم کی قیمت معلوم کرسکیں گے۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ محکمہ لوکل گورنمنٹ، ماحولیات ، قانون اور فوڈ اتھارٹی مردہ اور حرام جانوروں کی چربی اور ہڈیوں سے تیل اور جیلٹن اور دوسری پروڈکٹ تیار کرنے والے افراد کے خلاف ایک مشترکہ لائحہ عمل وضع کریں گے اور ایسے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

متعلقہ عنوان :