اپوزیشن لیڈرکی وزیراعظم کی ایوان میں عدم حاضری پر شدید تنقید، وزیراعظم کو دیکھنے کیلئے آنکھیں ترس گئی ہیں ہمارے لئے نہ صحیح اٹھارہ کروڑ عوام کیلئے ایوان میں آئیں ،خورشیدشاہ،حکومت دہشتگردی پرگومگو کی پالیسی ختم کرے،بہت وقت ضائع ہوگیا ،اب فیصلہ کیاجائے ،اس وقت ملک کو لیڈر کی ضرورت ہے ،وزیراعظم آگے بڑھیں اپوزیشن ان کیساتھ ہے،سیاستدا ن کبھی دھوکہ نہیں دینگے،اگردیر کی گئی تو بہت کچھ بہہ جائیگا،ہمیں کہاگیا کہ تماشہ کرتے ہیں لیکن پھربھی ایوان میں آگئے ہیں،قومی اسمبلی میں اظہارخیال

پیر 27 جنوری 2014 22:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 جنوری ۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے وزیراعظم کی ایوان میں عدم حاضری پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کو دیکھنے کیلئے آنکھیں ترس گئی ہیں ہمارے لئے نہ صحیح اٹھارہ کروڑ عوام کیلئے ایوان میں آئیں ،دہشتگردی پرگومگو کی پالیسی ختم کریں ،بہت وقت ضائع ہوگیا اب فیصلے کاوقت آگیاہے،اس وقت ملک کو لیڈر کی ضرورت ہے ،وزیراعظم آگے بڑھیں اپوزیشن ان کے ساتھ ہے ،سیاستدا ن کبھی دھوکہ نہیں دینگے،اگردیر کی گئی تو بہت کچھ بہہ جائیگا،ہمیں کہاگیا کہ تماشہ کرتے ہیں لیکن پھربھی ایوان میں آگئے ہیں ۔

(جاری ہے)

پیرکو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہاکہ حکومت کو ملکی حالات کااحساس نہیں اورنہ ہی انہیں پتہ ہے کہ دہشتگردی پر کیارائے ہونی چاہیے جب ہم پارلیمنٹ سے باہر ہوتے ہیں توکہتے ہیں کہ جمہوریت نہیں اگر پارلیمنٹ ہوتی ہے تو تمام مسائل کاحل یہاں ہوتا ہے نوازشریف ملک کے منتخب وزیراعظم ہیں مسلم لیگ ن نے انہیں قائد ایوان نامز د کیاافسوس کہ اتنی بحث کے باوجود ملک کے حالات پر حکومت نے سنجیدگی کامظاہرہ نہیں کیا وزیراعظم کی ایک اپنی حیثیت ہوتی ہے ان کاایک لفظ پالیسی بن جاتا ہے اورعوام کو اطمینان محسوس ہوتا ہے کہ ان کانمائندہ ایوان میں ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کواعتماد میں لیامگر پارلیمنٹ کے اندر نہیں آئے کیا وہ صرف مسلم لیگ ن کے وزیراعظم ہیں ان کے رویے سے غلط پیغام جارہا ہے کہ وہ عوام کی نمائندگی نہیں کررہے ہم نہیں چاہتے کہ اپنی باتیں سڑکیں بلاک کرکے حکمرانوں تک پہنچائیں ہم نے سیاست اورجمہوریت کے مینار کوقربانیاں دیکربلند کیااس پارلیمنٹ کیلئے قائدین نے قربانیاں دیکر قائم کیا اورآمروں سے آزاد کرایا اس کی قدر کی جائے ہمیں یہاں کہاگیا کہ ممبران تماشا کرتے ہیں ہمیں برابھلاکہاگیاکوئی منانے نہیں آیا ہم نے مناسب سمجھا کہ ملک دہشتگردی کاشکار ہے اوریہ ایوان ہمارا ہے باہربیٹھ کرہم سیاست نہیں کرتے ہم ایوان میں آگئے ہیں لیکن ہماری آنکھیں ترس گئی ہیں کہ کس وقت وزیراعظم ایوان میں آئیں گے اپوزیشن کی طرف سے وزیراعظم سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ہمارے لئے نہ صحیح اٹھارہ کروڑ عوام کیلئے ایوان میں آئیں انہوں نے کہاکہ سی ایم ایچ میں زخمیوں سے ملاقات میں انہوں نے بتایا کہ نواز شریف اورعمران خان بھی ملنے آئے تھے ہمیں لیڈر چاہیے جو اس دلدل سے نکالے مرگ بستر سے انہوں نے مطالبہ کیاکہ ہمیں لیڈر چاہیے اس وقت ملک کو لیڈر کی ضرورت ہے وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھ کر لیڈرنہیں بن سکتے ملک کے عوام کی نظریں پارلیمنٹ پر لگی ہوئی ہیں کہ وہ دہشتگردی پر کیافیصلہ کرتی ہے کہ حکمران ہمیں اس دلدل سے نکالیں گے یا اس میں دفن کردینگے انہوں نے کہاکہ اعتزاز حسن کاکوئی تعلق نہیں تھا لیکن اس نے ایک سپاہی کے طورپر بچوں کی حفاظت کی اوراپنی جان قربان کردی اس لئے جان دی کہ شاید ان کے خون سے ملک بچ جائے ان کی قربانی پربھی ہماری آنکھیں نہیں کھلیں انہوں نے کہا کہ ہمیں فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ دیاجاتاہے یقیناً ہم فرینڈ لی ہیں دشمن نہیں ہیں آمروں سے لڑے ہیں اس لئے نہیں کہ اقتدار میں آکر سب کو بھول جائیں پہلے بہت وقت ضائع ہوچکا ہے حکومت دہشتگردی پرفیصلہ کرے اپوزیشن نے حکومت کو مینڈیٹ دیا ہم ان کے ساتھ ہیں نوازشریف آگے بڑھیں کبھی بھی سیاستدان دھوکہ نہیں دینگے اپوزیشن ہرجگہ پرحکومت کے ساتھ کھڑی ہوگی یقین دلاتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کی قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دینگے حکومت گو مگو کی صورتحال کو ختم کرے اگر دیرکی گئی تو بہت کچھ بہہ جائیگا عوام کاپیغام حکومت کو دے دیا ہے ہم کمزور ہیں یہ شیر ہیں مگر آگے بڑھیں۔