طالبان مذاکرات کیلئے مخلص ہیں تو غور ہوسکتا ہے لیکن مشاورت سے،چوہدری نثار

پیر 27 جنوری 2014 21:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جنوری۔2014ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے قومی اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان مذاکرات کے لیے مخلص ہیں تو اس پر غور ہوسکتا ہے لیکن مشاورت کے ساتھ ،وزیراعظم نوازشریف ایوان کا احترام کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثارنے قومی اسمبلی میں مزید کہا کہ حزب اختلاف میں اتفاق رائے کا فقدان ہے،اتفاق رائے کے بغیر نہ مذاکرات کامیاب ہوسکتے ہیں اور نہ آپریشن، مذاکرات کے متعلق اپنا فیصلہ اپوزیشن کے اتفاق رائے سے مشروط کرتا ہوں۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ طالبان کے اکثرگروہ مذاکرات کیلئے تیارہیں،لیکن جس سے مذاکرات کرنے ہیں وہ کنڑ میں بیٹھا ہے، فضل اللہ اینڈ کمپنی نے مذاکرات سے انکار کردیا تو دوسرا آپشن سامنے لائے، انہوں نے مزید کہا کہ 2008 سے 2011 تک جتنی دہشتگردی ہوئی،آج اس سے کہیں کم ہے،چوہدری نثار نے کہا کہ کہ تحریک طالبان سے براہ راست رابطہ ہوا،حکیم اللہ محسود کا ہمارے نام خط موجود ہے، لیکن طالبان کے کئی گروپ نے کہا کہ حکیم اللہ محسود سے بات نہ کی جائے، لیکن حکیم اللہ محسود پر حملہ کرکے مذاکرات کو سبو تاژ کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے وزیراعظم کوکہا کہ آپکے وزیر داخلہ درست نہیں کہہ رہے،آج بھی کہتا ہوں ڈرون حملے سے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کیا گیا، آج بھی مذاکرات کے حامی ہیں، لیکن اگردوسرا فریق راضی نہ ہوتو مذاکرات کیسے کیے جاسکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار نے مزید کہا کہ عسکری قیادت اورپارلیمانی پارٹی سے مشاورت ہوچکی ہے،آئندہ چندروزمیں انٹیلی جنس اداروں اورقومی قیادت سے پھرمشاورت ہوگی۔