پیپلزپارٹی کے رہنما پیر مظہر الحق کی سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات،مجھ پر جھوٹے الزامات لگانے والوں کا فیصلہ اللہ میاں کے سپرد کرتا ہوں، پیر مظہرالحق

پیر 27 جنوری 2014 20:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 جنوری ۔2014ء) پیپلز پارٹی سندھ کے سینئر رہنما پیر مظہرالحق نے پیرکو پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے بلاول ہاؤس میں دوبارہ ملاقات کی، اس ملاقات میں ان کے ہمراہ ان کا صاحبزادے رکن سندھ اسمبلی بیرسٹر پیر مجیب الحق، پیر دانش علی،سردار احمد خان لنڈ،پیپلز پارٹی سندھ کونسل کے رکن علی محمد سومرو،سردار رفیق احمد شاہانی بھی تھے۔

اس ملاقات میں سردار احمد خان لنڈ اور جوہی سے وابستہ شاہانی قبیلے کے سرداررفیق احمد شاہانی بھی شامل تھے۔ اس موقع پر پیر مظہرالحق اورشریک چیئرمین کے درمیان دادو سمیت دیگر سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ پیر مظہرالحق نے بیرون ملک جاری علاج کے لیے بھی شریک چیئرمین سے چھٹی کی درخواست کی جس کی بھی منظوری دی گئی ،پیر مظہرالحق آج رات کو علاج کے سلسلے میں لنڈن کے لیے روانہ ہوجائیں گے۔

(جاری ہے)

بعدازاں میڈیا سے بات چیت کے دوران پیر مظہرالحق نے کہا کہ شریک چیئرمین سے دادو ضلع کے سیاسی صورتحال سمیت دیگر امور پر بھی بات چیت ہوئی ہے جبکہ میں جاری علاج کے سلسلے میں بیرون ملک جا رہا ہوں واپسی پر سرگرم ہوکر پارٹی کے لیے کام کرونگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کے پیپلز پارٹی کو جن لوگوں نے پیٹھ میں چھرا گھونپا تاریخ انہیں کبھی بھی معاف نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے محترمہ شہید کے منع کرنے کے باوجود کس نے اس وقت کے فوجی گورنر جھانداد سے ملاقات کی جس جرم میں بے نظیر شہید نے ان کو پیپلز پارٹی ضلع دادو کی صدارت سے برطرف کردیا تھا اور محترمہ شہید کی زندگی میں کس نے حیدرآباد پریس کلب میں محترمہ کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کے محترمہ کانوں کی کچی ہے اور بعد میں پیپلز پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا کا پیپلز پارٹی کے گذشتہ دور میں بنا کسی تفریق کے عوام کو روزگار فراہم کیا جس کو پیپلز پارٹی دشمن بھی اعتراف کرتے ہیں اس حکومت پر ان کے وزرا پر جھوٹے الزامات لگانے والوں پر اللہ میاں کی لعنت ہی ڈالی جاسکتی ہے جس آدمی نے مجھ سے نوکریوں کے آرڈرز لیے آج وہ کس منہ سے الزام لگا کر غلط بیانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کچھ افسران نے ناجائز آرڈرز جاری کیے تھے جس کی نشاندہی ہونے پر میں نے وزیراعلی سندھ کو تحریری طور پر آگاہ کر کے سخت محکمجاتی کاروائی کا مطالبہ کیا تھا جس پر انہوں نے فوری کاروائی کرتے ہوئے ان کو ہٹایا تھا ۔

پیر مظہرالحق نے کہا کہ اس پیرسن عمر میں انہیں جھوٹ بولنا زیب نہیں دیتا اس نے جو الزامات لگائے ہیں اس کا فیصلہ اللہ پر چھوڑتا ہوں۔

متعلقہ عنوان :