پی آئی اے کی بحالی اولین ترجیح، ادارے سے کسی ملازم کو نہیں نکالا جائے گا،شجاعت عظیم، کرپشن برداشت نہیں کی جائیگی، مزید 3نئے طیارے جولائی سے شامل ہو جائینگے، معاون خصوصی برائے ایوی ایشن وزیر اعظم پاکستان

پیر 27 جنوری 2014 20:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 جنوری ۔2014ء) پی آئی اے کی بحالی ہماری اولین ترجیح ہے، کسی ملازم کو نہیں نکالا جائے گا ، ادارے کی یونینز اور ایسوسی ایشنز کی مشاورت سے ترقی کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ، 10 مزید طیارے جلد حاصل کئے جا رہے ہیں اور اس سلسلے میں ایئر لائن ، شیئر ہولڈرز ، ملازمین اور مسافروں کے مفاد میں تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے ایوی ایشن شجاعت عظیم نے پی آئی اے ملازمین کے نام اپنے پہلے پیغام میں کیا۔شجاعت عظیم نے کہا کہ وفاقی حکومت قومی ایئر لائن کی بحالی کیلئے ہر ممکن امداد فراہم کر رہی ہے اور وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف پی آئی اے کی جلد از جلد بحالی کے پر امید ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے سے کسی کو نہیں نکالا جائے گا بلکہ ملازمین ملازمین کی ترقی اور خوشحالی کو مدنظر رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا ایئر لائن کی ترقی اور بحالی کیلئے ادارے کی یونین اور ایسوی ایشنز کے ساتھ میٹینگز کی جائیں گی۔ ہم منافرت کی بجائے مشاورت پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے ملازمین کو اس بات یقین دلایا کہ ایمانداری اور محنتی ملازمین کو نوازا جائے گا اور اس میں کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ بھی قسم کی سیاسی مداخلت اور کرپشن کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ قومی ایئر لائن سے ملازمین کو نکالنے کی تمام باتیں افواہیں ہیں اور موجودہ حکومت اس بات کا ادارک رکھتی ہے کہ ملک میں معاشی ھلات کچھ اچھے نہیں ہیں اور حکومت اس بات کی حامی نہیں ہے کہ پی آئی اے سے کسی بھی ملازم کو نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین پی آئی اے کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں اور اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک ٹیم کی صورت میں کام کرکے پی آئی اے کو موجودہ مشکل معاشی صورتحال سے نکالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی بحالی کے دن قریب آچکے ہیں اور بہت جلد آپ اچھی خبریں سنیں گے۔ پی آئی اے نئے طیاروں کی شمولیت اور بنیادی تبدیلیوں کے بعد ایک بار بھر صف اول کی ایئر لائنوں میں شامل ہو جائے گی۔ شجاعت عظیم نے کہا کی وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی ہدایات کے تحت پی آئی اے کو منافع بخش بنانے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

سروس کے معیار پر سمجھوتہ کئے بغیر ریونیو میں اضافہ اور فالتو اخراجات کو ختم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ملازمین کی کو ششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ماہ کے مالی نتائج اور رواں عمرہ سیزن کے دوران ان کی کارکردگی قابل تحسین ہے۔ حال میں مسافروں کی سہولت کیلئے بوئنگ 777 طیاروں میں شروع کی جانے والی فون، ایس ایم ایس اور ای میل سروس کو عوام کی طرف سے سراہا گیا ہے۔

لوگ پی آئی اے سے سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں اور ہمیں ان کا قومی ایئر لائن پر اعتماد بحال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے نے 4 طیارے ڈیمپ لیز پر حاصل کئے ہیں جبکہ مزید3 ایئر بس A320 طیارے جولائی 2014 ءء سے فضائی بیڑے میں شامل ہو جائیں گے۔مزید 10 طیاروں کی شمولیت کیلئے ٹینڈرز بہت جلد اخبارات میں دیئے جائیں گے۔ ان طیاروں کی شمولیت کے بعد پی آئی اے اپنے پرانے روٹس بحال کرنے اور معطل کئے گئے روٹس پر پروازیں چلانے کے قابل ہو جائے گی جبکہ منافع بخش روٹس پر پروازوں کی تعداد میں اضافہ بھی کیا جائے گا۔

ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مارکیٹ کے مطابق جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے گا۔شجاعت عظیم نے کہا کہ ریونیو میں اضافہ کیلئے منافع بخش روٹس پر پروازیں بڑھانے اور نئے مقامات کیلئے پروازیں خالصتاً کمرشل بنیادوں کو مد نظر رکھ کر شروع کی جا ئیں گی ۔ پی آئی اے کے ملازمین نے شجاعت عظیم کی بطور معاون خصوصی برائے ایوی ایشن وزیر اعظم پاکستان کی تعیناتی کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا کہ وہ ایوی ایشن امور کے ماہر ہیں اور اور اس بات کی صلاحیت اورجذبہ رکھتے ہیں کہ پی آئی اے کو دوبارہ سے اپنے پاؤں پر کھڑا کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :