قومی اسمبلی کااجلاس،صحافیوں کاکارکنوں کی شہادت کیخلاف ایوان سے واک آؤٹ ، وزیراطلاعات منانے پریس گیلری گئے،حکومت صحافیوں کو دھمکیوں بارے 31جنوری کو اجلاس میں لائحہ عمل طے کریگی ،وزیر اطلاعات پرویز رشید ،شہید صحافیوں کو معاوضوں کی ادائیگی حکومت کی ذمہ داری ہے ،صحافی بھی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں قوم کو ایک سوچ میں ڈھالنے کیلئے حکومت کاہاتھ بنیں، میڈیا پر ہونیوالے مباحثوں میں دہشتگردوں بارے قوم کو ابہام کا شکار نہ بنایاجائے،جس شریعت کو دہشتگرد نافذ کرناچاہتے ہیں اس کا کسی طورشرعی جواز نہیں ، احمد رضاقصوری وکیل نہیں مشرف کاوکیل شریف الدین پیرزادہ ہے قصوری کوگالم گلوچ کیلئے رکھا گیا ہے ، میڈیا سے گفتگو

پیر 27 جنوری 2014 20:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 جنوری ۔2014ء) قومی اسمبلی اجلاس میں صحافیوں نے کراچی میں صحافتی کارکنوں کی دہشتگردی کے واقعات میں شہادتوں اورحکومت کی طرف سے حفاظتی اقدامات نہ کر نے اورمتاثرہ صحافیوں کے خاندانوں کومعاوضہ کی عدم ادائیگی کیخلاف پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا جبکہ وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت صحافیوں کو دھمکیوں بارے 31جنوری کو منعقدہ اجلاس میں لائحہ عمل طے کریگی شہید صحافیوں کو معاوضوں کی ادائیگی حکومت کی ذمہ داری ہے ،صحافی بھی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں قوم کو ایک سوچ میں ڈھالنے کیلئے حکومت کاہاتھ بنیں، میڈیا پر ہونیوالے مباحثوں میں دہشتگردوں بارے قوم کو ابہام کا شکار نہ بنایاجائے۔

پیرکو قومی اسمبلی کے اجلاس میں صحافیوں نے پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا سپیکر ایاز صادق کی ہدایت پر وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید صحافیوں کو منانے پریس گیلری پہنچے اس موقع پر صحافیوں نے وزیراطلاعات کو اپنے تحفظات اورمطالبات سے آگاہ کیا جس پروفاقی وزیراطلاعات ونشریات پرویزرشید نے کہاکہ صحافیوں کے مطالبات اورتحفظات ہم سب کی دل کی آواز ہیں جس صورتحال کی وجہ سے میڈیا کو خطرات کاسامنا ہے اس سے مسلح افواج ، پولیس اہلکار، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ا ہلکار شکارہوتے ہیں عبادت گاہیں اورسکولوں کے معصوم بچے بھی نشانہ بن رہے ہیں جن کا ان معاملات سے کوئی تعلق نہیں جس شریعت کو دہشتگرد نافذ کرناچاہتے ہیں اس کا کسی طورشرعی جواز نہیں سکولوں کے معصوم بچوں کو اس جھگڑے کا بھی پتہ نہیں وہ اس دنیا میں بھی نہیں آئے تھے جب ان جھگڑوں کی بنیاد رکھی گئی دہشتگردی صرف صحافیوں کا ایشو نہیں پورے پاکستان کاایشو ہے اگر ایک ایک آرمڈ گارڈ بھی صحافیوں کو دے دی جائے تو مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید نے کہاکہ پہلی کوشش ہونی چاہیے کہ پاکستان کو محفوظ بنایاجائے ان لوگوں سے پاکستان کو چھٹکارا دلایاجائے کیامسجدوں پر حملہ کرنا، عبادتگاہوں کو برباد کرنا، میڈیا پر حملے کرنا اورسکولوں کونہ کھلنے دینا ہماری لڑائی نہیں سیاستدان محفوظ نہیں ہیں صحافیوں کو طرح ہمیں بھی نشانہ بنایا گیا پیپلزپارٹی چیئرپرسن محترمہ بینظیر بھٹو کو نشانہ بنایا گیا اس تقسیم کو ختم کریں کہ یہ سیاستدان، میڈیا، مسلح افواج اورسکول ہیں پورا پاکستان حملے کاشکار ہے پہلے باہرسے حملہ ہوتاتھا تو قوم اکٹھا ہوکر مقابلہ کرتی تھی اب اندرونی حملہ ہے تو ہم ایک آواز کیوں نہیں حملہ آوروں کیلئے نرم گوشہ رکھنے والوں کو سوچناچاہیے دہشتگرد جمہوریت کو اسلامی نہیں مانتے اگر جمہوریت نہیں ہوگی تو صحافت کیسے ہوگی اگرلڑائی کو صحافیوں نے لڑنا ہے پورے معاشرے کوبچانا ہے تو ایک دوسرے کاہاتھ تھامناچاہیے یہ ایسے نہیں ہوسکتا کہ وہ ہمارے صحافی شہید کرتے ہیں اورصحافی انہیں بندوق کا رخ زمین کی طرف کرکے جیب کی طرف دیکھتے ہیں معاوضہ مانگتے ہیں ریاست ذمہ دار ہے معاوضہ دینے کے مطالبے کی ضرورت نہیں صحافی برادری دہشتگردی ختم کرنے کیلئے حکومت کے ساتھ ہے جتنا صحافیوں کو اپنے بچوں کامستقبل ہے ہمیں بھی ہے حکومت اس دہشتگردی کو ختم کرناچاہتی ہے اورپھر دوبارہ جنم لیتے بھی نہیں لیتے دیکھنا چاہیے صحافیوں کو سوچنا ہوگا کہ لائن کے ایک طرف ایک ساتھ کھڑا ہوناپڑیگا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ صحافی حکومت کی غلطیوں کی نشاندہی کریں مگر اس دہشتگردی کیخلاف ساتھ دیں صحافی اس لڑائی کو ایسے لڑیں جو ہمیں فتح کی طرف لے جائے۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ مشرف کے وکیل پر صحافی کو دھمکی دینے پرمقدمہ بنادیاگیا تو صحافی پھراسے انتقامی اقدام نہ لکھیں جب حکومت نے مشرف پرمقدمہ چلایا تو صحافیوں نے اسے حکومتی انتقام قرار دیا گوانتاناموبے پرامریکہ میں کبھی انتخابی مہم نہیں چلی چار انتخابات ہوئے امریکہ میں گوانتاناموبے جیل بننے کے بعد ہوئے ۔

پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری کی صحافیوں کو دھمکی پر وزیر اطلاعات نے کہاکہ احمد رضاقصوری وکیل نہیں مشرف کاوکیل شریف الدین پیرزادہ ہے قصوری کوگالم گلوچ کیلئے رکھا گیا ہے صحافت، حکومت اورعدالت کاقومی معاملات پراتفاق ہوناچاہیے دہشتگردوں نے ہمارے کچھ جغرافیے پر تو قبضہ کیا ہے اب ہماری شکلیں ،لباس بدلنا چاہتے ہیں تہذیب اورتمدن کو یرغمال بناناچاہتے ہیں میڈیا ہمارے ساتھ تعاون کرے میڈیا پردانشمندانہ مباحثے دہشتگردوں کے ا قدامات کو تحفظ وجواز دینے کیلئے ہونی چاہیے۔

وزیراطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم کی بنائی گئی دو رکنی کمیٹی کااجلاس31جنوری کو بلایا ہے صحافی برادری کے نمائندے اس اجلاس میں حکومت کی رہنمائی کریں وزیراطلاعات پرویزرشید نے یقین دہانی کروائی کہ علی شیر صحافی کو دھمکیاں دینے پر احمدرضاقصوری کیخلاف مقدمہ درج کروائیں گے۔