خیبرپختونخوامیں آٹابحران پیداہونے کاخطرہ

ہفتہ 25 جنوری 2014 15:29

خیبرپختونخوامیں آٹابحران پیداہونے کاخطرہ

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جنوری 2014ء)خیبر پختونخوا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زاہداللہ شنواری نے صوبہ خیبر پختونخوا کی فلور ملز انڈسٹریز کوصوبے کی ضروریات کے مطابق گندم کی عدم فراہمی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پاسکو نے محکمہ خوراک پنجاب کے منظور کردہ گندم کے ریٹ کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کی فلور ملوں کو ساڑھے تین لاکھ ٹن گندم فوری طور پر فراہم نہ کی تو صوبے میں فلور ملز انڈسٹریز اور آٹے کا بحران پیدا ہوجائے گا جس سے ہزاروں لوگ بے روزگار اور امن و امان کی صورتحال خراب ہوجائے گی ۔

ایک بیان میں خیبر پختونخوا چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری نے صوبہ خیبر پختونخوا کی فلور ملوں کو صوبے کی آبائی کی مناسبت سے گندم کے کوٹے میں ہنگامی بنیادوں پر اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پنجاب کے فلور ملوں کو روزانہ 400 بوری گندم فراہم کی جا رہی ہے جبکہ صوبہ خیبر پختونخوا کی فلور ملوں کو 100 بوری گندم فراہم کی جاتی ہے جس سے فلور ملیں بمشکل ایک گھنٹہ چلتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کو ضروریات کے برعکس گندم کے کوٹے کا صرف 25فیصد فراہم کیا جا رہا ہے جس سے صوبے میں آٹے کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فلور ملز مالکان کے کروڑوں روپے مارکیٹ میں پھنسے ہوئے ہیں اور گندم کی کمی کی وجہ سے فلور ملز انڈسٹری کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔ زاہداللہ شنواری نے وزیراعظم نوازشریف اور وفاقی وزیر خوراک سکندر حیات خان بوسن سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر پاسکو کے سرپلس گندم سٹاک سے صوبہ خیبر پختونخوا کی فلور ملوں کو ساڑھے تین لاکھ ٹن گندم فراہم کی جائے ۔