پیپلزپارٹی نے تحفظ پاکستان آرڈیننس پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا

ہفتہ 25 جنوری 2014 15:29

پیپلزپارٹی نے تحفظ پاکستان آرڈیننس پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جنوری 2014ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے تحفظ پاکستان آرڈیننس پرپارلیمنٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع نے اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جنوری 2014ء کو بتایا ہے کہ اس بات کا فیصلہ پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت کے مشاورتی رابطوں کے بعد کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تحفظ پاکستان آرڈیننس کی بھرپور مخالفت کریگی۔

دریں اثناء پیپلزپارٹی کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کو تحفظ پاکستان آرڈیننس پر شدید تحفظات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کسی شخص پر محض اس وجہ سے فائر کرنے کے اختیار ات دینا کہ کوئی شخص تخریب کاری کا ارادہ رکھتا ہے انتہائی خطرناک ہے ۔

(جاری ہے)

کوئی بھی کیسے کسی شخص کے ارادے کو بھانپ یا جان سکتا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت خصوصی عدالتوں کے قیام پر بھی پیپلزپارٹی کو شدید تحفظات ہیں ۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ماضی میں بھی نواز شریف ملٹری کورٹس قائم کرنا چاہتے تھے مگر پیپلزپارٹی کے تحفظات پر انہوں نے اپنا ارادہ ترک کیا ۔ میاں نواز شریف نے یہ بھی تسلیم کیا تھا کہ اگر وہ ملٹری کورٹس قائم کرنے کا فیصلہ پیپلزپارٹی کے مشورہ پر واپس نہ لیتے تو مشرف دور میں ان کا فوجی عدالت میں ٹرائل ہوتا ۔فرحت اللہ بابر نے کہا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کے پورے پاکستان پر اطلاق کے حوالے سے بھی پیپلزپارٹی کو تحفظات ہیں کیونکہ پاکستان کے بہت سے علاقوں میں ایسی کوئی شورش نہیں ایسے علاقوں پر اس آرڈیننس کے اطلاق سے دئیے گئے اختیارات کا غلط استعمال ہونے کا احتمال موجود رہیگا۔

پیپلزپارٹی تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت پولیس کو دئیے جانے والے خطرناک اختیارات اور خصوصی عدالتوں کے قیام سمیت دیگر انسانی بنیادی حقوق کو متاثر کرنے والی شقوں کے حوالے سے عوام کی حمایت میں بھرپور آواز اٹھائے گی۔

متعلقہ عنوان :