پاکستان اور نیوزی لینڈ یکساں سوچ اور خیالات میں ہم آہنگی کی بنیاد پر قریبی معاون تعلقات رکھتے ہیں ،صدر ممنون حسین ، پاک نیوزی لینڈ مشترکہ تجارتی کمیٹی کا افتتاحی اجلاس دوطرفہ اقتصادی روابط میں اضافے کا باعث بنا ہے ،نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ سے گفتگو

جمعہ 24 جنوری 2014 22:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 جنوری ۔2014ء) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ یکساں سوچ اور خیالات میں ہم آہنگی کی بنیاد پر قریبی معاون تعلقات رکھتے ہیں ، پاک نیوزی لینڈ مشترکہ تجارتی کمیٹی کا افتتاحی اجلاس دوطرفہ اقتصادی روابط میں اضافے کا باعث بنا ہے۔وہ نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ مورے مکلی سے جمعہ کو ایوان صدر میں گفتگو کررہے تھے ۔

ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور باہمی تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ صدر نے نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ کے پاکستان کے دورے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ یکساں سوچ اور خیالات میں ہم آہنگی کی بنیاد پر قریبی معاون تعلقات رکھتے ہیں۔ امید ہے کہ یہ دورہ موجودہ دوطرفہ تعلقات بالخصوص تجارتی اور اقتصادی روابط کے مزید فروغ میں معاون ثابت ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مختلف شعبہ جات میں وسیع تر تعاون کے ذریعے دوطرفہ تجارتی حجم کے اضافے کے لئے دونوں اطراف کی جانب سے بھرپور اقدامات کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ موجودہ تجارتی حجم دونوں ممالک کے درمیان موجود تجارتی مواقع سے کم ہے۔ صدر ممنون حسین نے پاکستان میں سرمایہ کاری مواقع اور حکومت کے کاروباری دوست اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو سرمایہ کاری مواقع اور مراعاتی پیکج سے استفادہ کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت تجارت، توانائی، انفراسٹرکچر، زراعت اور ڈیری فارمنگ سمیت مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے لئے بھرپور مواقع پیش کرتی ہے۔

صدر نے کہا کہ پاک نیوزی لینڈ مشترکہ تجارتی کمیٹی کا افتتاحی اجلاس دوطرفہ اقتصادی روابط میں اضافے کا باعث بنا ہے۔ پاکستان نیوزی لینڈ کے ساتھ بالخصوص تجارت، ویلیو چین اور ڈیری انڈسٹری کے شعبہ میں ادارہ جاتی رابطے استوار کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان زراعت اور فوڈ پراسیسنگ میں تکنیکی سطح کی تعلیم، جانوروں کی صحت اور قابل تجدید توانائی وسائل میں نیوزی لینڈ کی مہارت سے استفادہ کا خواہاں ہے۔

صدر نے پارلیمانی اور کاروباری تبادلوں سمیت اعلیٰ سطح پر دوروں کے باہمی تبادلوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے رابطے عوامی سطح پر روابط کے فروغ کے ساتھ ساتھ دوطرفہ تعلقات بہتر بنانے میں بھی معاون ہوں گے۔ صدر نے نیوزی لینڈ پارلیمان میں 22 رکنی نیوزی لینڈ پاکستان پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے ازسر نو قیام کا خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے بھی عام انتخابات کے بعد قومی اسمبلی میں 20 رکنی پاک نیوزی لینڈ فرینڈشپ گروپ دوبارہ قائم کیا ہے جس میں تمام بڑی سیاسی جماعتوں سے نمائندگی ہے۔ نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ نیوزی لینڈ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کی بہت قدر کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :