تھرکول بلاک 2 میں کوئلہ نکالنے اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کا باقاعدہ آغاز 31 جنوری 2014ء کو ہو گا،وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں کوئلہ نکالنے اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کو حتمی شکل دی گئی

جمعہ 24 جنوری 2014 20:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 جنوری ۔2014ء) تھرکول بلاک ۔2 میں کوئلہ نکالنے اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کا باقاعدہ آغاز 31 جنوری 2014ء کو ہو گا ۔ اس موقع پر ایک اہم تقریب منعقد کی جائے گی ، جس میں ملک کی اہم شخصیات شرکت کریں گی ۔ اس بات کا فیصلہ جمعہ کو وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت تھرکول انرجی بورڈ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ایک اجلاس میں کیا گیا ۔

اجلاس میں کوئلہ نکالنے اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کو حتمی شکل دی گئی ۔ اس منصوبے پر حکومت سندھ اور سندھ ایگرو کول مائننگ کمپنی مشترکہ طور پر عمل درآمد کریں گی ۔ منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں تھر کے کوئلے سے 660 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی ۔ بعد ازاں دوسرے مرحلے میں بجلی کی پیداوار 1320 میگاواٹ تک بڑھائی جائے گی ۔

(جاری ہے)

اس کول پاور پلانٹ کو230 کلو میٹر ٹرانسمیشن لائن سے نیشنل گرڈ کے ساتھ جوڑا جائے گا ۔ اجلاس میں وزیر بلدیات واطلاعات شرجیل انعام میمن ، وزیر اعلیٰ کے مشیر سید مراد علی شاہ ، وزیر سماجی بہبود روبینہ قائم خانی ، رکن قومی اسمبلی شازیہ مری ، چیف سیکرٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری رائے سکندر ، انرجی بورڈ کے سیکرٹری واصف عباس ، سیکرٹری محکمہ خزانہ سہیل راجپوت ، ایم ڈی تھرکول انرجی بورڈ اور دیگر افسروں نے شرکت کی ۔

اجلاس میں افتتاحی تقریب کے انعقاد کے لیے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ۔ اجلاس میں ایک الگ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ، جو تھرکول انرجی بورڈ کو مزید مضبوط بنانے اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے اسے فیصلہ سازی کے اختیارات دینے سے متعلق اپنی سفارشات مرتب کرے گی ۔ اجلاس میں تھرکول سے پیدا ہونے والی بجلی کے ٹیرف کی بھی منظوری دی گئی اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے ، جو کوئلے سے بجلی پیدا کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں ۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کا بحران کسی ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے اور اس بحران پر قومی اتفاق رائے اور مشترکہ کوششوں سے قابو پایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں وفاق اور چاروں صوبوں کی اہم شخصیات کو مدعو کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے انہیں ایک نیشنل فورم مہیا کیا جائے تاکہ وہ مشترکہ کوششوں سے اس چیلنج سے نمٹ سکیں ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے سندھ کوئلے اور ونڈ کوریڈور جیسے قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ۔ ان سے نہ صرف بجلی کی قومی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے بلکہ ہم بجلی برآمد بھی کر سکتے ہیں اور اس سے غیر ملکی زرمبادلہ کما سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ قومی ایشوز کو حل کرنے کے معاملے میں سندھ ہمیشہ آگے آگے رہا ہے اور توانائی کے بحران کو حل کرنے میں بھی سندھ آگے آیا ہے ۔ سندھ کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ کوئلے اور پن بجلی میں سرمایہ کاری بڑھتی جائے گی اور سندھ بجلی کی پیداوار کا مرکز ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :