کراچی کی ناگہانی صورتحال ،عدالتوں میں سناٹے کا راج ،22ہزار مقدمات کی سماعت نہ ہوسکی

جمعہ 24 جنوری 2014 16:44

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24جنوری 2014ء) کراچی میں امن و امان کی ناگفتہ بہ صورتحال اور ہڑتال کے باعث جمعہ کو دوسرے روز بھی عدالتوں میں سناٹے کا راج رہا اور قیدیوں کو جیل سے پیشی پر نہیں لے جایا جاسکا ۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں مسلسل دو روز سے عدالتی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے 22ہزار سے زائد مقدمات کی سماعت نہ ہوسکی ۔عدالتوں میں سناٹے کا راج رہا اور قیدیوں کو جیل سے پیشی پر نہیں لے جایا جاسکا اورسائلین دوسرے روز بھی انصاف کے حصول کے لیے مارے مارے پھرتے رہے ۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے رکن عبدالوہاب ایڈوکیٹ نے کہا کہ معزز جج صاحبان اور وکلاء برادری اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کے لیے عدالتوں کا رخ کررہے ہیں لیکن دو روز سے شہر کی ناگہانی صورت حال کے باعث ملزمان اور تفتیشی عملہ سیکورٹی خدشات کے باعث عدالتوں میں حاضر نہیں ہورہا ہے ،جس کی وجہ سے ہزاروں مقدمات کی سماعت التواء کا شکار ہوگئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان دو روز میں چند غیر قانونی حراست میں رکھے گئے لوگوں کو رہا ہونا تھا تو بعض ظالم لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں کیفر کردار تک پہنچایا جانا تھا ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاست برائے امن نہ ہونے کے اثرات انصاف کی فراہمی میں بھرپور رکاوٹ ثابت ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں انتشار کے باعث معیشت کمزور سے کمزور تک ہوتی جارہی ہے ۔

اس موقع پر ایڈوکیٹ ندیم شیخ نے کہا کہ مخدوش صورت حال کے باوجود وکلاء برادری عوام کو انصاف فراہم کرانے کے لیے جہاد کررہی ہے لیکن دہشت گردی اور حکومتی رٹ نہ ہونے کے باعث مظلوموں کو انصاف فراہم نہیں ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کا شکار ہونے والوں کے خاندانوں کے دکھ میں برابر کا شریک ہیں لیکن ہڑتال کسی مسئلے کا حل نہیں ۔حکومتی اپنی رٹ مضبوط کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کرے ۔

متعلقہ عنوان :