بھارت ،آسٹریلیا اور انگلینڈ کی اجارہ داری ، جنوبی افریقہ نے پڑوسیوں سے تعلقات میں گرمجوشی لانے کی کوششیں شروع کردیں

جمعہ 24 جنوری 2014 12:41

جوہانسبرگ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24جنوری 2014ء) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پر بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کے تسلط کی کھل کر مخالفت کرنے کے بعد جنوبی افریقی کرکٹ حکام نے چھوٹے ممالک اور خاص طور پر پڑوسیوں سے تعلقات میں گرمجوشی لانے کی کوششیں شروع کردیں ، کرکٹ جنوبی افریقا کا مقصد نئی انتظامی تکون پر آئی سی سی کے اجلاس میں زمبابوے کی حمایت حاصل کرنا ہوسکتا ہے۔

غالباً اسی تناظر میں دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم جنوبی افریقا نے اپنے پڑوسی زمبابوے کو ٹیسٹ میچ کھیلنے کی دعوت دے دی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنی کوششوں کے پہلے قدم کے طور پر کرکٹ ساؤتھ افریقا کی خواہش ہے کہ آئندہ ماہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز کی میزبانی سے قبل زمبابوے کی ٹیم کو ٹیسٹ میچ کھیلنے کی پیشکش کردی۔

(جاری ہے)

آسٹریلوی ٹیم دورہ جنوبی افریقا کے دوران میزبان ٹیم کے خلاف ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلے گی اور دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا آغاز 12فروری سے ہو گا۔

کرکٹ ساؤتھ افریقا کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق بورڈ نے زمبابوے کرکٹ کو آسٹریلیا کے خلاف شیڈول سیریز سے قبل ایک ٹیسٹ میچ کھیلنے کی پیشکش کی ہے تاہم زمبابوے کی ٹیم ٹیسٹ کھیلے گی یا نہیں اس کا دارومدار اس کے کھلاڑیوں اور زمبابوے کرکٹ کی موجودہ صورت حال پر ہے کیوں کہ زمبابوین کرکٹرز ان دنوں ہڑتال پر ہیں۔ جاری کردہ بیان میں ہارون لورگاٹ نے کہا کہ پیشکش آئی سی سی میں انتظامی تبدیلی کے حوالے سے زمبابوے کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کا حصہ نہیں ہے، یہ پیشکش مجوزہ ورکنگ پیپرز کے منظر عام پر آنے سے بہت پہلے کی گئی تھی دوسری جانب کرکٹ ساؤتھ افریقا کے سابق چیف ایگزیکٹو جیک فال کے مطابق تین بڑوں کیخلاف جدوجہد کی قیادت ہارون لورگاٹ بہترین انداز سے کرسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہمیں نئی تجاویز کی ہر طرح مخالفت کرنی چاہیے، مان لیتے ہیں کہ بھارت،آسٹریلیا اور انگلینڈ کے میچز سے زیادہ آمدنی ہوتی ہے تاہم اس کامطلب یہ ہرگز نہیں کہ انہیں ہی فیصلہ سازی کا تمام اختیار دے دیا جائے۔

آئی سی سی کے مستقبل کے حوالے سے فیصلوں میں تمام ممبر ممالک کا یکساں حصہ ہونا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :