سپریم کورٹ کالاپتہ افراد سے متعلق اٹارنی جنرل سلمان بٹ کو حکومت سے واضح ہدایت لینے کا حکم ، افراد کو لاپتہ کرنے سے بڑی لاقانونیت اور کیا ہوسکتی ہے ، جسٹس جواد ایس خواجہ ، معاملہ سنجیدہ ہے ، لاپتہ افراد کی ذمہ داری وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پر عائد ہوتی ہے ، ریمارکس

جمعرات 23 جنوری 2014 21:34

سپریم کورٹ کالاپتہ افراد سے متعلق اٹارنی جنرل سلمان بٹ کو حکومت سے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری ۔2014ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے لاپتہ افراد سے متعلق اٹارنی جنرل سلمان بٹ کو حکومت سے واضح ہدایت لینے کا حکم دیدیا ہے جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ افراد کو لاپتہ کرنے سے بڑی لاقانونیت اور کیا ہوسکتی ہے۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے خاور محمود گمشدگی کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت ڈی پی او بہاولنگر اطہر اسماعیل نے بتایا کہ کچھ لاشیں ملی ہیں ، دیکھ رہے ہیں کہ یہ لاپتہ افراد کی تو نہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس جواد خواجہ نے استفسار کیا کہ آپ لاشوں کی شناخت کیسے کریں گے۔ ڈی پی اونے جواب میں کہا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔جسٹس جواد خواجہ نے کہا کہ لاپتہ افراد کی ذمہ داری وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی کا کوئی نمائندہ کیوں پیش نہیں ہورہا، وزیر دفاع سے پوچھ کر بتائیں۔ پولیس آئی ایس آئی اور ایم آئی کی مرہون منت نہیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہاکہ معاملہ سنجیدہ ہے، فورا سعیدہ بی بی کو بتائیں کہ ان کے خاوند کہاں ہیں۔ بعد میں کیس کی سماعت (کل) جمعہ تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔