بھارت ،پنچایت کے حکم پر لڑکی سے 12افرادکی اجتماعی زیادتی،لڑکی غیرقبائلی لڑکے سے محبت کرتی تھی ،دونوں شادی کرنا چاہتے تھے ،تمام ملزمان گرفتار کرلئے،پولیس

جمعرات 23 جنوری 2014 19:17

بیربھوم(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری ۔2014ء) بھارت میں غیر قبائلی لڑکے سے محبت کرنے کے الزام میں پنچایت کے حکم پر لڑکی کو 12افرادنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناڈالا،لڑکی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال داخل کرادیاگیا،جبکہ پولیس نے پنچایت کے سربراہ سمیت تمام ملزمان کو گرفتارکرلیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق جمعرات کوپولیس نے بتایا کہ عصمت دری کا یہ واقعہ ریاست مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع میں پیش آیا، گاؤں کے بڑے بزرگوں کی نگرانی میں پنچایت کے حکم پر لڑکی کا ریپ کیا گیا ، لڑکی اس وقت ہسپتال میں ہے اور اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

لڑکے پر بھی محبت کرنے کے جرم پر25ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔پولیس نے کہاکہ گاؤ ں کے نمبردارسمیت تمام 13ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ،ضلعی پولیس کے سربراہ سی سدھاکر نے بتایاکہ راجارام پورگاؤں کی متاثرہ لڑکی کا پڑوس کے چوہاٹا گاں کے ایک غیر قبائلی لڑکے کے ساتھ تعلق تھا۔

(جاری ہے)

یہ دونوں گذشتہ پانچ سال سے ایک دوسرے سے ملا کرتے تھے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ شادی کی تجویز لے کر جب لڑکا لڑکی کے گھر گیا تو گاؤں والوں نے اسے دیکھ لیا اور پنچایت بلا لی۔ پنچایت کی کارروائی کے دوران لڑکے اور لڑکی کو ہاتھ باندھ کر بٹھایاگیا۔اس کے بعد گاؤں کے نمبردار بلائی مانڈی نے فیصلہ سنایا کہ دونوں کو 25-25ہزار روپے کا جرمانہ دینا ہوگا۔ لڑکے کے خاندان نے 25ہزار روپے کا جرمانہ بھر دیا جبکہ لڑکی کے خاندان والے جرمانہ بھرنے سے قاصر رہے۔جس پر پنچایت نے جرمانے کی عدم ادائیگی پر لڑکی سے ریپ کرنے کا حکم دیا۔

متعلقہ عنوان :