فاٹا میں نوجوان نسل کو جدید تعلیم وتربیت کے ذریعے قومی دھارے میں شامل کرنے کی ضرورت ہے ،قائمہ کمیٹی سینٹ اوورسیز پاکستانیز،فاٹا میں 200 خواتین اساتذہ کے ذریعے پانچ سالہ منصوبہ کے تحت بچوں کو شیلٹر ہومز میں تعلیم دی جائے،چیئر مین انجینئر ملک رشید ، فاٹا سے تعلق رکھنے والے 3سو افراد کو فنی تربیت کے بعد سعودی عرب ، قطر، دبئی بھیجا جائے، ڈی جی او پی ایف ،اربوں ڈالر کا زرمبادلہ بھیجنے والے پاکستانیوں کے خاندان کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے ۔ وفاقی وزیر صدر الدین رشدی

جمعرات 23 جنوری 2014 19:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری ۔2014ء) قائمہ کمیٹی سینٹ اوورسیز پاکستانیز اور انسانی وسائل کی ترقی فاٹا میں جوان نسل کو جدید تعلیم وتربیت کے ذریعے قومی دھارے میں شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ فاٹا میں 200 خواتین اساتذہ کے ذریعے پانچ سالہ منصوبہ کے تحت بچوں کو شیلٹر ہومز میں تعلیم دی جائے ۔ جمعرات کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر انجینئر ملک رشید احمد خان کی زیر صدارت ہوا جس میں سینیٹرز سحر کامران، محمد علی رند، ملک نجم الحسن، پروفیسر ساجد میر نے شرکت کی تاہم آئندہ اجلاس میں فاٹا سیکر ٹریٹ و گونر ر سیکرٹریٹ کے سکیرٹریز کو بھی طلب کیا گیا ہے اجلاس کے دور ان بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر سمند ر پار پاکستانیز پیر صدرالدین رشدی نے کہا کہ تارکین وطن ملک اور قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں اربوں ڈالر کا زرمبادلہ بھجنے والے پاکستانیوں اُن کے خاندان کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے ۔

(جاری ہے)

شکایات کے فوری حل کے لیے وزارت کی ویب سائیٹ پر کمپلینٹ باکس رکھ دیا گیا ہے ۔ سفارشی اور غیر متعلقہ عملہ کو ہٹانے میں وقت درکار ہے ۔ سعودی عرب نے ہندوستان کے ساتھ نرم شرائط پر مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے ہیں وزیراعظم پاکستان سعودی عرب کے ساتھ لیبر پالیسی کا بہتر معائدہ کرنے کے لیے کوشاں ہیں ۔ تارکین وطن او ر اُن کے خاندان کی شکایات کے ازالے اور ذیادہ ریلف دینے سے حکومت جمہوریت اور پارلیمنٹ پر اعتماد میں اضافہ ہو گا ۔

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی انجینئر رشید احمد خان نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زردار ی کی ذاتی کوشش سے دبئی ، یواے ای ، اور سعودی عرب میں پھنسے ہوئے تارکین وطن کے معاملات حل ہو گئے تھے ۔ موجودہ حکومت بھی مشرق وسطح اور یورپ کے ممالک میں موجود تارکین وطن نے مسائل کے حل کے لیے اور ذیادہ کوششیں کر یں ۔ جوائٹ سیکرٹر ی وزارت نے بتایا کہ تارکین وطن کے مسائل کے حل کے لیے وزارت قانون سے معاملہ اُٹھایا تھا پریم کورٹ آف پاکستان نے شعبہ ایچ آر ایم میں شکایات سیل قائم کر دیا ہے اور جلد ہی ہائی کورٹس میں سیل قائم ہوجائیں گے ۔

ڈی جی او پی ایف نور زمان نے آگاہ کیا کہ تارکین وطن کے بچوں کے لیے سکول اور وکیشنل سینٹر ہاؤسنگ سیکم موجودہ ہیں انشورنس کے کلیم کمپنیوں کے واجب الاادا رقوم کی وصولی اور ادائیگی کے علاوہ پسماندگان کو چیک جاری کیے جاتے ہیں فاٹا کے 132 خاندانوں کو 6ملین اور 139متاثرہ افراد کو 16 کی ادئیگی کی گی ہے فوت ہونے اور اپاہج ہوجانے والے 4 سو افراد کو ڈیڑھ ،ڈیڑھ لاکھ کے چیک جاری کیے گے ہیں فاٹا کی ہر اجنسی میں چھوٹے ہسپتال ہاؤسنگ سکیم اور سکول کا منصوبہ ہے فاٹا سے تعلق رکھنے والے 3سو افراد کو فنی تربیت کے بعد سعودی عرب ، قطر، دبئی بھیجا جائے گا اس موقع پر چیئرمین سینیٹر انجینئر ملک رشید احمد خان نے کہا کہ فاٹا سے 30 لاکھ افراد بے گھر ہوئے سکولوں اور ہسپتالوں کی 7500عمارتیں دھماکوں سے اُڑا دی گئیں تعلیم اور صحت کی سہولیات موجود نہیں کاروبار تباہ ہوچکے عرب ممالک میں مزدوری کرنے والے فاٹا کے افراد کے خاندان اور اولاد بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں اور چیئر مین نے کہا کہ فاٹا میں 200 خواتین اساتذہ کے ذریعے پانچ سالہ منصوبہ کے تحت بچوں کو شیلٹر ہومز میں تعلیم دی جائے فاٹا کی نوجوان نسل کو جدید تعلیم وتربیت کے ذریعے قومی دھارے میں شامل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

فاٹا سیکرٹریٹ اور گونرر سیکرٹریٹ سے اشتراک کے ذریعے وزارت اورسیزز پاکستانیز فاٹا میں عوامی خدمات کے منصوبہ جات شروع کرے اور فاٹا کے نوجوانوں کو بہتر تربیت دے کر بیرون ملک ذیادہ سے ذیادہ روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں۔