شکیل آفریدی کا معاملہ عدالت میں ہے،امریکی درخواست پر رہائی کا کوئی امکان نہیں ، فیصلہ عدالت ہی کریگی،پاکستان ،سرحد پر پاکستانی ٹرک روکنے کے معاملے پر بھارتی ڈپٹی قونصلر کو طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا ہے ،بنگلہ دیش کی صورتحال پر نظر ہے فروری میں ہونیوالے ٹی ٹوئنٹی سے قبل سیکورٹی کی صورتحال کو دیکھا جائیگا،ترجمان دفتر خارجہ ، امریکہ سے اسٹریٹجک مذاکرات کیلئے سرتاج عزیز 24 جنوری کو امریکہ روانہ ہوں گے،تسنیم اسلم کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعرات 23 جنوری 2014 19:13

شکیل آفریدی کا معاملہ عدالت میں ہے،امریکی درخواست پر رہائی کا کوئی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری ۔2014ء) دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کا معاملہ عدالت میں ہے،امریکی درخواست پر شکیل آفریدی کی رہائی کا کوئی امکان نہیں ۔ فیصلہ عدالت ہی کریگی ۔سرحد پر پاکستانی ٹرک روکنے کے معاملے پر بھارتی ڈپٹی قونصلر کو طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا ہے ۔بنگلہ دیش کی صورتحال پر نظر ہے ۔

فروری میں ہونیوالے ٹی ٹوئنٹی سے قبل سیکورٹی کی صورتحال کو دیکھا جائیگا جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دور ان ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے شکیل آفریدی کو امریکہ کے حوالے کیے جانیکا امکان رد کرتے ہوئے کہا کہ یہمعاملہ عدالت میں ہے فیصلہ عدالت کریگی۔ ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے بتایا کہ گذشتہ شام سپین کے وزیر خارجہ مسٹر گونزالو دی بونیتیو نے وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و امور خارجہ سرتاج عزیز کو ٹیلیفون کرکے سپین کے سائیکلسٹ کو ایران کی سرحد پار کرکے پاکستان داخل ہوا تھا دہشت گردوں کی طرف سے اسکے اغواء کی سازش ناکام بناتے ہوئے چھ لیویز اہلکاروں کی شہادت پر تعزیت کی ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتایا کہ رواں سال دو پاکستانیوں کو منشیات سمگلنگ کے جرم میں سعودی عرب میں سزائے موت دی گئی ہے جبکہ 2013ء میں ایک پاکستان کو سزائے موت دی گئی تھی جبکہ مزید چار پاکستانیوں کی سزائے موت کے بارے ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ۔ ترجمان نے بتایا کہ سعودی حکومت منشیات سمگلنگ کے الزام میں سزائے موت پانے والے غیرملکیوں کے سفارتی مشنز کو پیشگی اطلاع نہیں دیتی ۔

جس کے باعث صرف ان افراد کی تصدیق کی جا سکتی ہے جو سزائے موت پا چکے ہوں ۔ پاکستان کی امداد کو ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط کرنے کے امریکہ اقدام بارے سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکہ نے33ملین ڈالر کی امداد کو شکیل آفریدی کی رہائی سے مشروط نہیں کیا ، پاکستان اپنا واضح موقف پہلے بھی پیش کر چکا ہے ۔ امریکی درخواست پر ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کاامکان نہیں کیونکہ معاملہ عدالت میں ہے اگر عدالت اسے رہا کرتی ہے تو یہ الگ معاملہ ہوگا مگر اس وقت تک ڈاکٹر شکیل آفریدی سزا یافتہ ہے اور عدالت میں سزا پر نظر ثانی کا معاملہ زیر سماعت ہے تاہم پاک امریکہ سٹرٹیجک ڈائیلاگ میں بھی ڈاکٹر شکیل آفریدی کے معاملہ زیر غور آ سکتا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں آزاد کشمیر کے ٹرک ڈرائیوروں کو تحویل میں لینے کے معاملہ بارے سوال کے جواب میں ترجمان نے بتایا کہ بھارتی حکام نے ٹرک ڈرائیوروں کو گرفتار نہیں کیا بلکہ آزاد کشمیر کے 49ٹرکوں کو کنٹرول لائن کے پار تحویل میں لے رکھا ہے ۔بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا اور اس معاملہ پر ڈیڈ لاک کو ختم کرنے کی کوششیں جارہی ہیں گذشتہ روز مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارتی ہائی کمشنر کو پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا ہے ،پاکستانی اور بھارتی حکام اس معاملے کو حل کرنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں ۔

تاہم پاکستان کنٹرول لائن کے آر پار تجارت جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے بتایا کہ بھارتی وزیر تجارت کے پاکستان دورے کی کوئی تاریخ طے نہیں تاہم دونوں ممالک کے درمیان برابری کی بنیاد پر تجارت کیلئے بات چیت جاری ہے ۔بنگلہ دیشن میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی شرکت کے حوالے سے سوال کے جواب میں ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ فروری کے آخری ہفتہ میں ہونا ہے بنگلہ دیش کے حالات کو دیکھ کر پاکستان کی شرکت بارے فیصلہ کیا جائیگا۔

ترجمان نے ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ سعودی عرب کے متعدد وفود کی آئندہ دنوں میں پاکستان آمد متوقع ہے اور پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بیت سے تعاون کے معاہدے زیر غور ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ ڈیوس کانفرنس میں پاکستان کا مستقل نمائندہ شرکت کر رہا ہے ۔ ترجمان تسلیم اسلم نے بتایا کہ امریکہ سے اسٹریٹجک مذاکرات کیلئے سرتاج عزیز 24 جنوری کو امریکہ روانہ ہوں گے ۔اسٹریٹجک مذاکرات 27 اور 28 جنوری کو واشنگٹن میں ہوں گے۔