خیبرپختونخوااسمبلی اجلاس،دہشت گردی اورشہداء پیکیج پر اپوزیشن کی جانب سے گرماگرم بحث

بدھ 22 جنوری 2014 21:56

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 جنوری ۔2014ء) خیبرپختونخوا اسمبلی میں دہشت گردی اورشہداء پیکج پر اپوزیشن کی جانب سے گرماگرم بحث ہوئی۔ پولیس اہلکاروں کی شہادت ان کے معاوضوں اور اہلکاروں کو شہیدکرنیوالے افراد کے خلاف ایف آئی آرکے اندراج سے متعلق سوال پر بحث کے دوران اے این پی کے سردارحسین بابک نے کہاکہ فورسزکے جوانوں کو شہیدکرنیوالے دہشت گردوں نے شہداء کے ویڈیوفیس بک پر اپ لوڈکئے جس میں ان کو شہید کیاجارہاہے اور پھر انکے سروں پرفٹ بال کھیلاگیا حکومت بتائے کہ ان دہشت گردوں کے خلاف کیاکارروائی ہوئی کیاان کے خلاف مقدمات درج ہوئے اورانہیں گرفتارکیاگیاکہ نہیں؟قومی وطن پارٹی کے سکندرشیرپاؤ نے اس موقع پر کہاکہ شہداء کے پیکج پر درست انداز میں عمل نہیں ہورہا شہداء نے ملک وقوم کیلئے شہادتیں دی ہیں شہداء کو جو تیس لاکھ کا پیکج مل رہاہے اس کے ساتھ شہداء کے بچوں کو روزگار بھی دینے کے اعلانات ہوتے ہیں جس پر عمل درآمد نہیں ہورہا سکندرشیرپاؤ نے کہاکہ شہداء پیکج میں سپیشل کوبھی شامل کیاجائے اور دہشت گردی کے واقعات میں زخمی ہونیوالوں کوبھی پیکج دیاجائے پی پی کے نگہت اورکزئی نے کہاکہ عوام کے جان ومال کی حفاظت کیلئے جانیں پیش کرنے والے شہداء کوپیکج نہیں مل رہے یہ پیکج شہداء کے بیوی اوربچوں کو ملنے چاہیے اس حوالے سے کسی قسم کی شفافیت دیکھنے میں نہیں آرہی اس کے لئے ایک کمیٹی بننی چاہیے جو شہداء پیکج کی دیکھ بھال کرسکے۔

(جاری ہے)

ن لیگ کے سرداراورنگزیب نے بھی کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف کتنی ایف آئی آردرج ہوچکی ہے ایوان کوبتایاجائے ۔سینئرصوبائی وزیر نے ایوان کوبتایاکہ دہشت گردوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائیاں کی جارہی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :