Live Updates

تحریک انصاف کا ڈرون حملوں کیخلاف دھرنا تیسرے مہینے میں داخل،رہنماؤں کا شمالی وزیرستان آپریشن اور انسداد دہشتگردی پالیسی پر گہری تشویش کا اظہار

بدھ 22 جنوری 2014 21:04

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 جنوری ۔2014ء) تحریک انصاف کے زیر اہتمام ڈرون حملوں کیخلاف دھرنا تیسرے مہینے میں داخل ہو گیا۔بدھ کو دھرنے کے 61ویں روز تحریک انصاف فاٹا نے دھرنا کیمپ میں قبائلی رہنماؤں ڈاکٹر بشیر،ڈاکٹر خلیل،ساجد خان،عتیق الرحمان ،ولی خان آفریدی و دیگر کی قیادت میں ڈیوٹی دی ۔اس موقع پر بابائے دھرنا فیاض خلیل اور اقلیتی رہنما ارنسٹ نہال بھی موجود رہے۔

شرکاء نے ڈرون حملوں کیخلاف مظاہرہ بھی کیا۔اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن اور انسداد دہشت گردی کی حکومتی حکمت عملی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں پارلیمنٹ کو آگاہ کرنے کا مطالبہ کیا ۔

(جاری ہے)

انھوں نے مطالبہ کیا کہ ملک کی سکیورٹی صورت حال اور فوجی کارروائیوں پر پوری سیاسی قیادت کو اعتماد میں لینے کیلئے خفیہ اجلاس کے انعقاد کا بھی مطالبہ کیا ہے اور علاقے میں بمباری سے قبل علاقے سے عورتوں، بچوں اور معصوم شہریوں کا انخلاء یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف بتائیں کہ اقتدار سنبھالنے کے 9ماہ بعد تک بھی حکومت دہشت گردی کے انسداد کی کوئی موثر پالیسی وضع کرنے میں کیوں ناکام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں فضائی حملے کے دوران مقامی آبادی کو بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا جس کی وجہ سے بچے بھی لقمہ اجل بنے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ علاقے میں فضائی بمباری سے قبل معصوم لوگوں خصوصاً عورتوں اور بچوں کا انخلاء یقینی بنایا جائے۔

ادھرتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان،مرکزی سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین،مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیرین مزاری،صوبائی صدر اعظم سواتی ، جنرل سیکرٹری خالد مسعود اور صوبائی ترجمان اشتیاق ارمڑ نے کارکنان کو کامیاب دھرنے کے دو ماہ پورے ہونے پر مبارکباد دی اور ان کے عزم و ہمت کو سلام پیش کیا ہے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات