اقتصادی و سماجی ترقی کی راہ میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی سب سے بڑی رکاوٹ ہے،وزیرایکسائزو ٹیکسیشن

بدھ 22 جنوری 2014 14:11

لاہو ر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22جنوری 2014ء )وزیرایکسائز و ٹیکسیشن، خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ اقتصادی و سماجی ترقی کی راہ میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی جبکہ غربت و لا علمی آبادی کو کنٹرول کرنے کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ آنے والی نسلوں کو بہتر مستقبل دینے کے لئے ضروری ہے کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو روکنے کے لئے اقدامات کئے جائیں جس کے لئے ڈاکٹرز و کمیونٹی لیڈر لوگوں میں شعور بیدار کرنے کے لئے محکمانہ کوششوں کا ہاتھ بٹائیں۔

ڈاکٹرز‘ کمیونٹی لیڈرز اور پیرامیڈکس کے وفود سے ملاقات کے دوران مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے اگر اسی تناسب سے آبادی بڑھتی رہی تو 2050ء تک دنیا کی آبادی 12 بلین جبکہ پاکستان کی آبادی 2024ء تک دوگنی ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آبادی پر کنٹرول نہ کرنے کی وجہ سے ملکی وسائل پر بھی اثر پڑتا ہے اور پانی و بجلی کے علاوہ دیگر سماجی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر 20منٹ کے بعد دوران زچگی ایک خاتون زندگی ہار جاتی ہے اور نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات کو کم کرنے نیز دیہی سطح تک کوالیفائیڈ مڈوائفز کی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے ویلفیئر ہیلتھ سنٹرز کی تعداد بڑھائی جا رہی ہے۔مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر عوام کو صحت ، تعلیم و دیگر سماجی سہولیات کی فراہمی کے لیے ایک جامع حکمت عملی کے تحت نئے منصوبے شروع کئے جارہے ہیں جبکہ صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے 102ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جوپنجاب کے بجٹ کا 10.9فیصد ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر40ملین سے زائد لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں،58ملین افراد ایک کمرے کے گھر زندگی گزار رہے ہیں اور صرف20فیصد آبادی کو تربیت یافتہ نرس /مڈ وائف کی سہولت میسر ہے۔انہوں نے کہا کہ تقریبا71ملین لوگ دنیا میں غذائی کمی کا شکار ہیں اور ترقی پذیر ممالک میں ہر چھٹا فرد خوراک کے مسائل سے دو چار ہے ۔