ملک کے کونے کونے سے مہلک بیماری کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے تمام سطحوں پر ہر ممکنہ اقدامات اٹھائینگے ،ممنون حسین ، پولیو ورکرز پر گھناؤنے اور بزدلانہ حملے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے ، فاٹا میں انسداد پولیو کے لئے بچوں تک رسائی کے لئے مقامی روایات اور اقدار کے مطابق مقامی حل بہتر نتائج پیدا کر سکتے ہیں ،پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمہ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ، اجلاس سے خطاب

منگل 21 جنوری 2014 22:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 جنوری ۔2014ء) صدر ممنون حسین نے واضح کیا ہے کہ پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں ،ملک کے کونے کونے سے مہلک بیماری کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے تمام سطحوں پر ہر ممکنہ اقدامات اٹھائینگے ، پولیو ورکرز پر گھناؤنے اور بزدلانہ حملے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے ، فاٹا میں انسداد پولیو کے لئے بچوں تک رسائی کے لئے مقامی روایات اور اقدار کے مطابق مقامی حل بہتر نتائج پیدا کر سکتے ہیں ،پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمہ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

وہ منگل کو ملک میں انسداد پولیو کے بارے میں ایوان صدر میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کررہے تھے اجلاس میں دیگر کے علاوہ وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ، وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق، سیکرٹری نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز کو آرڈینیشن امتیاز عنایت الٰہی، قومی رابطہ کار وزیراعظم پولیو مانیٹرنگ اینڈ کو آرڈینیشن سیل ڈاکٹر رانا محمد صفدر، نیشنل ٹیکنیکل فوکل پرسن وزیراعظم پولیو مانیٹرنگ اینڈ کو آرڈینیشن سیل ڈاکٹر الطاف بوسان، پاکستان میں نمائندہ ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر نیما سعید عابد، ڈبلیو ایچ او کنٹری پولیو ٹیم لیڈر ڈاکٹر الیس درے اور پاکستان میں یونیسف کے نمائندہ ڈان رورمان موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق نے اجلاس کو ملک گیر انسداد پولیو مہم 2014ء کے نمایاں خدوخال اور ان مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا جو پاکستان کو پولیو سے پاک ملک بنانے کے لئے حکومت کی طرف سے اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ مہم کے دوران 34 ملین سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جا رہی ہے اور دو لاکھ سے زائد کارکن اور نگران اس مہم میں شریک ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مہم کی روزانہ کی پیش رفت کے بغور جائزے کے لئے پولیو کنٹرول رومز ضلعی، صوبائی اور وفاقی سطحوں پر قائم کئے گئے ہیں۔ اجلاس کے آغاز میں صدر مملکت نے منگل کو کراچی میں پولیو کارکنوں پر فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کی جس میں دو خاتون کارکنوں سمیت قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا جو کراچی ایسٹ کے علاقے قیوم آباد میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں مصروف تھیں۔

سوگوار خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ اس قسم کے گھناؤنے اور بزدلانہ حملے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے بلکہ ان سے پولیو کے خلاف جاری جنگ کے حوالے سے ہمارے ارادے کو مزید تقویت ملے گی۔ صدر نے کہا کہ شدید سیکورٹی چیلنجز کے باوجود پاکستان پولیو کے انسداد کے لئے پختہ عزم رکھتا ہے اور ملک کے کونے کونے سے اس مہلک بیماری کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے تمام سطحوں پر ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

صدر نے صبح پشاور میں گرینڈ قبائلی جرگہ کے دوران قبائلی عمائدین کے ساتھ اپنی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گورنر خیبرپختونخوا اور فاٹا سیکرٹریٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ مقامی آبادی بالخصوص آئمہ کرام، علماء کرام اور قبائلی رہنماؤں کو پولیو کے خلاف مہم میں شریک کریں اور والدین کو قائل کریں کہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں۔

صدر نے کہا کہ بالخصوص فاٹا میں انسداد پولیو کے لئے بچوں تک رسائی کے لئے مقامی روایات اور اقدار کے مطابق مقامی حل بہتر نتائج پیدا کر سکتے ہیں۔ اس موقع پر صدر نے متعلقہ حلقوں پر زور دیا کہ وہ پولیو مہم میں شریک کارکنوں کو مکمل تحفظ فراہم کریں کیونکہ ہم کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ ہماری آئندہ نسلوں کی صحت کا تحفظ کے لئے کام کرنے والوں کو ہدف بنائیں۔