لاپتہ افراد کا معاملہ حل کرانے میں ناکام رہے،پیشرفت ضرورہوئی ہے،خواجہ آصف ، مشرف آئین ،عدالت ،پارلیمنٹ کا قاتل ہے،ملک کی شریانیں بند کرنے والے کی آج اپنی شریانیں بند ہیں،مقدمہ منطقی انجام کو پہنچ کررہے گا،طالبان مذاکرات چاہتے ہیں تو دوہری پالیسی ترک کرنا ہوگی ورنہ حکومت دلچسپی نہیں رکھتی ، شوکت عزیز نے دوست ملک کی شہریت کے حصول کے لیے درخواست دیدی ہے ،میں توعدالتوں میں گھسیٹوں گا،وزیراعظم توانائی بحران پر قابو پانے میں سنجیدہ ہیں ،آئندہ دوتین سالوں میں واضح تبدیلی آنا شروع ہوجائیگی،وفاقی وزیردفاع و پانی وبجلی خواجہ آصف کی نجی ٹی وی سے گفتگو

منگل 21 جنوری 2014 22:14

لاپتہ افراد کا معاملہ حل کرانے میں ناکام رہے،پیشرفت ضرورہوئی ہے،خواجہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 جنوری ۔2014ء) وفاقی وزیردفاع وپانی وبجلی خواجہ آصف نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت لاپتہ افراد معاملے کو مکمل طورپر حل کرنے میں ناکام رہی ہے لیکن اس میں پیشرفت کافی ہوئی ہے اورہم نے گزشتہ چھ ماہ میں 738لوگوں کو بازیاب کرائے ہیں اورجن 35لوگوں سے متعلق مجھے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیاان میں سے بھی 17کو عدالت میں حاضر کیا گیا جب کہ باقی افراد کو بھی جلد پیش کردیں گے،طالبان مذاکرات چاہتے ہیں تو انہیں دوہری پالیسی ترک کرنا ہوگی ورنہ حکومت مذاکرات کی خواہش نہیں رکھتی، مشرف آئین ،عدالت ،پارلیمنٹ کا قاتل ہے یہاں تک کہ اپنے فوجی ادارے کو بھی تباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ،بدقسمتی سے احسان فراموش شوکت عزیز نے پاکستان کی شہریت چھوڑکر ایک دوست ملک کی شہریت کے حصول کے لیے درخواست دیدی ہے لیکن میں شوکت عزیزاوراس کے ساتھیوں کو عدالتوں میں گھسیٹوں گا،وزیراعظم توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے سنجیدہ ہیں ،آئندہ دوتین سالوں میں ملک میں واضح تبدیلی آنا شروع ہوجائیگی،منگل کو نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع وپانی وبجلی خواجہ آصف نے کہاکہ طالبان کو دوہری پالیسی ترک کرنا ہوگی ،ایک طرف تو طالبان مذاکرات کی بات کرتے ہیں اوردوسری طرف وہ معصوم جانوں کا خون بھی بہاتے ہیں،انہوں نے کہاکہ عوام طالبان سے مذاکرات کی حمایت نہیں کررہی،کیونکہ دھماکوں میں زخمی ہونے والوں کا سوال ہے کہ یہ کیسے مذاکرات ہیں صبح بے گناہ لوگوں پر حملے کیے جاتے ہیں اورشام کومذاکرات کی دعوتیں دی جاتی ہیں،انہوں نے کہاکہ طالبان سے مذاکرات کرانے کے لیے ثالثی کا کرداراداکرنے کی خواہش رکھنے والے عمران خان قوم کے زخموں پر نمک نہ چھڑکیں،ان کاکہنا تھا کہ فوج کے لیے کرائے پر لی جانے والی گاڑیاں ہمارے جوانوں کے لیے خطرہ بن چکی ہیں،وہ حکومت سے درخواست کریں گے کہ جنگ کے علاوہ عام حالات میں گاڑیاں فوج کی اپنی ہونی چاہیئں،خواجہ آصف نے کہاکہ آج کے دورمیں جدید ٹیکنالوجی کی بدولت دہشت گردوں کے ٹیلی فون پر روابط سے ان کو پکڑاجاسکتا ہے ،انٹیلی جنس ایجنسیوں کوٹیکنالوجی استعمال کرنی چاہیے کہ جس سے دہشت گردوں کے زیر استعمال موبائل فون سے کی جانے والی کال سے ان کی جگہ معلوم کی جاسکتی ہے کہ وہ کہاں موجود ہیں اوران کا رابطہ کس کے ساتھ کہاں ہورہاہے ،خواجہ آصف نے کہاکہ آپ ﷺ دنوں جہانوں کے لیے رحمت تھے لیکن طالبان زحمت بن چکے ہیں ،نہ جانے وہ کون سے مذہب کی نمائندگی کررہے ہیں ،وزیردفاع نے کہاکہ قانون کی نظر میں سب شہری برابر ہیں لیکن جو کچھ پرویز مشرف کے معاملے میں ہورہاہے اس معلوم ہوتا ہے کہ جیسے پرویز مشرف کے لیے کوئی علیحدہ قانون ہے ،اورایسا لگ رہا ہے کہ پرویز مشرف ملک سے باہر بھاگ جائے گا لیکن یہ ناممکن سی بات ہے ،پرویز مشرف گزشتہ پندرہ بیس دنوں سے جو”لکن مٹی “کھیل رہا ہے یہ کوئی چند دن اور کھیل لے گا اس کے بعد انہیں قانون کا سامنا کرنا پڑے گا،انہوں نے کہاکہ یہ جوکچھ آج ہورہا ہے یہ سب کچھ ان کے دورحکومت کا بویا ہوا ہے ، فرد واحد نے اپنے ملک کے لیے اس ملک کی شریانیں بند کردیں اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی اورآ ج وہ دلیر اتنا ہے کہ عدالت کا سامنا کرنے کو بھی تیارنہیں،انہوں نے کہاکہ سیاسی رہنماء عدالتوں کا احترام کرتے ہیں ،عدالتوں کا سامنا نواز شریف نے کیا ،گزشتہ روز آصف علی زرداری احتساب عدالت میں پیش ہوئے،یوسف رضاگیلانی بطوروزیراعظم عدالت میں حاضر ہوئے،لیکن مشرف آج بھی آئین کی خلاف ورزی کررہاہے ،قانون کا مذاق اڑا رہا ہے لیکن ہم پھر بھی صبر کررہے ہیں تاکہ لوگ یہ نہ کہیں کہ ہم اپنی ذاتی اناء کی خاطر اس کو قربان کررہے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ قانون کے تمام لوازمات پوری ہوں،مشرف نے گزشتہ سات آٹھ سال میں جو کیا ہے اس سے ملک کے بخیے ادھیڑدیئے گئے ہیں،انہوں نے کہاکہ مشرف آئین ،عدالت ،پارلیمنٹ کا قاتل ہے یہاں تک کہ انہوں نے اپنے فوجی ادارے کو بھی تباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ،فوج کو اپنے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا،مجھے امید ہے کہ یہ شخص اپنے منطقی انجام کو ضرورپہنچے گا،ان کا کہنا تھا کہ مشرف کا معاملہ پاکستان کے آئین وقانون کا معاملہ ہے ،کوئی بھی ملک یا فرد اس معاملے میں دخل اندازی نہیں کررہا ،میڈیا اپنی دکان چمکانے کے لیے کبھی اس معاملے کو سعودی عرب کبھی امریکا اورکبھی کسی اورملک سے جوڑدیتا ہے ،انہوں نے کہاکہ مشرف کے امریکہ کے آگے گھٹنے ٹیکنے سے پہلے ملک میں دہشت گردی کا نام ونشان تک نہیں تھا ۔

(جاری ہے)

مشرف قوم کے ہاتھ پاؤں باندھ کے امریکا کو بیچ گیا ہے، انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم شوکت عزیر آج مشرف کو گالیاں دیتا ہے، محفلوں میں بیٹھ کر ان کا مذاق اڑاتا ہے اوربدقسمتی سے وہی احسان فراموش شخص شوکت عزیز نے پاکستان کی شہریت چھوڑکر ایک دوست ملک کی شہریت کے حصول کے لیے درخواست دیدی ہے ،اوراس دوست ملک نے اس سے متعلق پاکستان کو بھی آگاہ کردیا ہے ،لیکن میں شوکت عزیزاوراس کے ساتھیوں کو عدالتوں میں گھسیٹوں گا،وزیردفاع نے کہاکہ ملکی مسائل خصوصا توانائی کے مسائل بہت گھمبیرہیں ،وزیراعظم ان مسائل کے لیے جتنا وقت دے رہے ہیں انشاء اللہ تعالی اس کے دوتین سال بعد ملک میں واضح تبدیلی آنا شروع ہوجائیگی،قومیں اقدارسے پہچانی جاتی ہیں لیکن بدقسمتی سے باربار فوجی مداخلت سے ہماری اقدارتباہ ہوگئی ہے ،آئین پر شب خون ماراگیا ،انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد سے متعلق قائم کمیٹی میں مجھے بریفنگ دی گئی ہے جسے آج(بدھ کو)میں سپریم کورٹ میں بیان کروں گا،انہوں نے کہاکہ لاپتہ افرادسے متعلق مسئلے کا حل ڈھونڈنا ہماری ذمہ داری ہے ،چھ ماہ میں ہم نے 738افرادبازیاب کرائے ہیں،جبکہ جن 35لاپتہ افراد کے لیے مجھے سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا گیاان میں سے بھی 17افرادکو عدالت میں ہم نے پیش کیا ہے باقی افراد کو بھی جلد پیش کردیا جائیگا،ان کا کہنا تھا کہ ہم مسئلہ حل نہیں کرسکے لیکن معاملے میں پیشرفت ضرورکی ہے ،اگر کوئی مجرم ہے تو اس پر قانون وآئین کے مطابق مقدمہ چلایا جائے ۔