تحفظ پاکستان آرڈیننس 2013 کثرات رائے سے منظور

منگل 21 جنوری 2014 19:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جنوری۔2014ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے تحفظ پاکستان آرڈیننس 2013 کثرات رائے سےمنظور کر لیا۔ مسلم لیگ ن کے ارکان نے بل کی حمایت جبکہ ایم کیو ایم اور تحریک انصاف نے اختلافی نوٹ پیش کیے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین رانا شمیم کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں تحفظ پاکستان آرڈیننس 2013 پر غور کیا گیا۔

ایم کیو ایم کے رکن نبیل گبول کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات شروع نہیں ہوئے اور پانچ سو پاکستانی مارے جا چکے ہیں، ہم تحفظ پاکستان بل کسی طور پاس ہونے نہیں دیں گے۔ ایم کیو ایم کے رکن آصف حسنین کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے یہ فورم مشاورت کے لیے ہے۔ کمیٹی نے تحفظ پاکستان آرڈیننس2013کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

(جاری ہے)

نون لیگ کے اراکین نے تحفظ پاکستان آرڈیننس جبکہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے اراکین کا آرڈیننس پر اختلافی نوٹ پیش کیا۔

تحریک انصاف کے رکن عارف علوی کا کہنا تھا کہ بل کی بعض شقیں سیاسی جماعتوں اور کارکنوں کے خلاف استعمال ہو سکتی ہیں۔ بل کے تحت جج کی زیادہ سے زیادہ عمر کا بھی تعین ہونا چاہیے۔ نبیل گبول کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے ن لیگ کے ارکان کو آرڈیننس آج ہی منظور کرنے کی ہدایت کی۔ حکومت کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ اجلاس میں وزیر داخلہ ہیں اور نہ ہی سیکریٹری داخلہ۔

نبیل گبول کا کہنا تھا کہ ہمارے اعتراضات کو بل کا حصہ بنایا جائے۔ آصف حسنین نے اعتراض کیا کہ سیکورٹی اداروں کو غیرمعمولی اختیارات نہ دیے جائیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ ملک کے حالات غیرمعمولی ہیں اس لیے غیرمعمولی قانون سازی کی ضرورت ہے۔ اختلافی نوٹ آرڈیننس کے ساتھ قومی اسمبلی میں پیش کیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :