بلوچستان سمیت ملک بھر میں امن کے قیام کو ہر قیمت پریقینی بنایا جائیگا ، وزیر اعظم ،مربوط کوششوں اور متحد ہو کر مطلوبہ نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں ، ارباب عبد الظاہر کاسی کی بازیابی میں ذاتی دلچسپی لونگا ، نواز شریف ،دہشتگردی کے بارے میں حکومتی پالیسی کی مکمل حمایت کرتے ہیں ، وزیر اعلیٰ بلوچستان ،دہشتگردوں کیخلاف اکھٹے ہیں ،یکجہتی کے ذریعے سخت پیغام دینا چاہتے ہیں ، ڈاکٹر عبد المالک ۔ تفصیلی خبر

منگل 21 جنوری 2014 13:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 جنوری ۔2014ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے واضح کیا ہے کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں امن کے قیام کو ہر قیمت پریقینی بنایا جائیگا ، مربوط کوششوں اور متحد ہو کر مطلوبہ نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں ، ارباب عبد الظاہر کاسی کی بازیابی میں ذاتی دلچسپی لونگا ۔وہ منگل کو وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک کی سربراہی میں تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل پارلیمانی وفد سے گفتگو کر رہے تھے وفد میں سینیٹر مشاہد حسین، سینیٹر داؤد خان، سینیٹر حاجی عدیل، سینیٹر عبدالرؤف لالہ، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عبدالواسع اور بلوچستان اسمبلی کے دیگر ارکان اورصوبائی رہنما شامل تھے۔

اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے اغواء برائے تاوان کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفد کو یقین دلایا کہ وہ ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی میں ذاتی دلچسپی لیں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہاکہ انہیں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور مرحوم گورنر سلمان تاثیر کے بیٹوں کے بارے میں بھی تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان کو ان کی جلد بازیابی کیلئے مربوط کوششیں بروئے کار لانے کی ہدایت کریں گے۔

وفد نے دہشت گردی کے خلاف وزیراعظم کے موقف کو سراہتے ہوئے وزیراعظم کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے وزیراعظم کو دہشت گردی کے بارے میں حکومتی پالیسی پر اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ہم اس مسئلہ پر حکومت کی پالیسی کی پیروی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم دہشت گردوں کے خلاف اکھٹے ہیں اور اپنی یکجہتی کے ذریعے انہیں سخت پیغام دینا چاہتے ہیں۔

ڈاکٹر عبدالمالک نے کہاکہ ہمارے لئے امن وسلامتی مقدم ہیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے اے این پی کے رہنما ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کیلئے وزیراعظم سے معاونت طلب کی۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ صوبے سے اغواء برائے تاوان کی لعنت ختم ہو اور ہمیں اس ضمن میں وفاقی حکومت کی معاونت درکار ہے۔