ایم کیو ایم نے تحفظ پاکستان آرڈی ننس کے خلاف قرارداد سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ،ملک میں جاری دہشت گردی ،سیدنابرہان الدین سمیت اہم شخصیات کو خراج عقیدت اور نواب شاہ حادثے کے حوالے سے بھی قراردادیں جمع۔ اپ ڈیٹ

پیر 20 جنوری 2014 20:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 جنوری ۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) کے ارکان سندھ اسمبلی نے پیر کو تحفظ پاکستان آرڈیننس کے خلاف اور متعدد ایشوز پر مختلف قراردادیں سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی ہیں ۔ تحفظ پاکستان آرڈیننس کے خلاف ایم کیو ایم کی جانب سے جمع کرائی جانے والی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ آرڈیننس آئین و قانون اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

دوسری قرارداد میں بنوں ،آر اے بازار راولپنڈی اور تبلیغی جماعت پشاور کے مرکز پردہشت گرد حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔قراردادمیں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے ناسور کے خلاف پوری قوم متحد ہوجائے ۔قوم دہشت گردی کے ان واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے لوحقین کے ساتھ کھڑی ہے ۔قراردادوں میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے قوم کو فوری طور پر آگاہ کرے ۔

(جاری ہے)

تیسری قراردادمیں بوہرہ برادری کے روحانی پیشوا سیدنا برہان الدین ،جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا اور سندھ پولیس کے افسر چوہدری اسلم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔چوتھی قرارداد میں نجی ٹی وی چینل پر حملے کی مذمت کی گئی ہے جبکہ پانچویں قرار داد میں نواب شاہ بس اسکول حادثے کی تحقیقات اورلواحقین کے لیے امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے انسداد دہشت گردی کے لیے تحفظ پاکستان آرڈیننس متعارف کرایا ہے جس کے تحت تخریب کاری کو ریاست کے خلاف جرم قرار دیا گیا ہے، آرڈیننس کے تحت قومیت، رنگ، نسل اور مذہب سے بالاتر ہو کردہشت گردی کے واقعات میں ملوث افراد کے ساتھ غیر ملکی دشمن جیسا سلوک کیا جائے جب کہ کسی بھی مشتبہ شخص کو قانون نافظ کرنے والے ادارے 90 روز تک اپنی حراست میں رکھ سکیں گے۔