عراق،رمادی اورفلوجہ جھڑپوں میں حکومتی فورسز کو بھاری جانی نقصان،35افرادہلاک،فورسز کا تین ہفتوں بعد البوبالی پر قبضے کا دعویٰ،ڈیڑھ درجن اہلکار مارے گئے ،جنگ جاری رہے گی،عراقی وزیراعظم

پیر 20 جنوری 2014 20:24

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 جنوری ۔2014ء) عراق کے شہر رمادی اورفلوجہ میں فورسز اورجنگجوؤں کے درمیان جھڑپوں میں 35 افرادہلاک ہوگئے ،جبکہ سرکاری فورسز کی پیش قدمی جاری ہے تاہم اسے زیادہ جانی نقصان کا سامنا ہے ، حکومتی فوج نے رمادی اور فلوجہ کو ملانے والی بڑی شاہراہ پر واقع اسٹریٹیجیک نوعیت کے گاؤں البوبالی پر تین ہفتوں کے بعد دوبارہ قبضے کا دعویٰ کیا ہے، عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے کہاہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ضرور رکھی جائے گی جبکہ عراق میں القاعدہ کے سربراہ ابو بکر البغدادی نے عراقی شہریوں سے جوق در جوق مسلح جہادیوں کی صفوں میں شامل ہو کر حکومتی فورسزکے خلاف لڑنے کی اپیل کی ہے ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رمادی شہر میں فوج اور اتحادی قبائلی لشکر کا مشترکہ فوجی آپریشن جاری ہے جبکہ جنگجووں کے حملے میں ڈیڑھ درجن سے زائد پولیس اہلکاربھی مارے گئے ،دو مقامی اہلکاروں اور ایک فوجی افسر نے اپنی شناخت مخفی رکھتے ہوئے بتایا کہ رمادی کے مقبوضہ علاقوں میں شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے لیکن جانی و مالی نقصان کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، انبار میں کیے جانے والے فوجی آپریشن کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل رشید فلیح نے بتایا کہ حکومتی فوج نے رمادی اور فلوجہ کو ملانے والی بڑی شاہراہ پر واقع اسٹریٹیجیک نوعیت کے گاؤں البوبالی پر تین ہفتوں کے بعد دوبارہ قبضہ کر لیا ہے، انہوں نے کہاکہ اِس گاؤں سے پسپائی اختیار کرتے ہوئے مسلح جہادی کھلونا نما بم تقریبا ہر گھر اور اندرونی راستوں میں چھوڑ گئے ،اس موقع پر عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے پیر کو جاری ایک بیان میں کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری ضرور رکھی جائے گی لیکن اگر بات چیت سے معاملات حل ہوتے ہیں تو یہ عمل بھی ممکن ہے،انہوں نے کہاکہ ان کی جنگ کا پہلا مقصد دہشت گردی کا صفایا ہے اور سیاسی رابطوں کے دروازے کو بند نہیں کیا جائے گا،دوسری جانب عراق میں القاعدہ گروپ کے سربراہ ابو بکر البغدادی نے عراقی شہریوں سے اپیل کی کہ وہ جوق در جوق مسلح جہادیوں کی صفوں میں شامل ہو کر بغداد حکومت کے فوجی آپریشن کو ناکام بنانے کے عمل کا حصہ بنیں۔

(جاری ہے)

اپنے آڈیو پیغام میں ابوبکر البغدادی نے کہا کہ عراق کے مسلمان ہتھیار اٹھا کر رمادی و فلوجہ پہنچ کر شیعوں کے خلاف جنگ میں عملی طور پر شریک ہوں کیونکہ یہ آخری موقع ہے اور اگر یہ ضائع ہو گیا تو وہ ہلاک ہوجائیں گے،ان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں کی جنگ جاری رہے گی اور بغداد شہر پر مستقبل میں مزید حملے کیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :