اہلِ مکہ کا تاریخی کنویں تویٰ کی بحالی، راستے پر علامتی اشارے لگانے کا مطالبہ،کنویں کو وقتا فوقتا آدھے گھنٹے کے لیے کھولا جاتا ہے،آپ ﷺوضو فرمایاکرتے تھے

پیر 20 جنوری 2014 20:24

مکہ المکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 جنوری ۔2014ء)مکہ معظمہ کے مکینوں نے تاریخی کنویں توی کی بحالی اور اس کی جانب والے راستے پر علامتی اشارے لگانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ جو حجاج کرام اور عازمین عمرہ اس کی زیارت کرنا چاہیں تو وہ بآسانی وہاں جاسکیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس مقدس شہر سے تعلق رکھنے والے ایک استاد محمد عبدالرحمان نے بتایا کہ انھیں اس کنویں کے بارے میں قریبا پچاس برس قبل پتا چلا تھاتب یہ کنواں کھلا ہوتا تھا لیکن پندرہ سال قبل اس کو بند کردیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ اس کنویں کے نزدیک ایک چھوٹا ریستوران تھا اور یہاں زیادہ تر مراکشی اور افریقی زائرین آیا کرتے تھے۔وہ اس کا پانی پیتے اور غسل کیا کرتے تھے اوروہ اس کی مذہبی اہمیت کے پیش نظر ایسا کیا کرتے تھے۔ضلع جروال کے ایک مکین عدنان الحازمی کا کہنا ہے کہ تویٰ کنویں کو وقتا فوقتا کوئی آدھے گھنٹے کے لیے کھولا جاتا ہے۔اگر اس کی جگہ کے نزدیک علامتی اشارے لگا دیئے جائیں تو لوگ بآسانی اس تک پہنچ سکیں گے۔اس کنویں کے نزدیک کام کرنیوالے ایک تارک وطن عفت السید کا کہنا ہے کہ وہ اس کے بارے میں اس کے سوا کچھ نہیں جانتے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم اس کنویں کے پانی سے وضو فرمایا کرتے تھے۔