کمیٹی کی سفارشات پر عمل کیا جاتا تو بجلی کے نظام میں بھی بہتری آتی اور لوڈ شیڈنگ میں بھی کمی کی جا سکتی تھی ، سینیٹر زاہد خان ، لوڈ شیڈنگ میں زیادتی کی وجہ سے جنوبی پنجاب بری طر ح متاثر ہو رہی ہے ،محسن لغاری ، فاٹا میں بل ادا نہ کرنے والی متعدد ماربل فیکٹریوں کے 140کنکشن منقطع کئے گئے ہیں ،وزارت پانی وبجلی کی بریفنگ ، آئی پی پیز کی ہر کمپنی کیساتھ معاہدہ اور ادائیگی کی تفصیل کمیٹی میں پیش کی جائے ، سینیٹر خالدہ پروین ،وزیر پانی و بجلی ،چیئر مین واپڈا، ایم ڈی این ٹی ڈی سی اپنی شرکت یقینی بنائیں ورنہ کمیٹی کارروائی کا حق محفوظ رکھتی ہے ،چیئر مین

پیر 20 جنوری 2014 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 جنوری ۔2014ء) قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کے چیئرمین سینیٹر زاہد خان نے کہا ہے کہ اگر کمیٹی کی سفارشات پر عمل کر کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے نظام کو اپ گریڈ کرنے کیلئے 200ارب خرچ کر دیا جاتا تو بجلی کے نظام میں بھی بہتری آتی اور لوڈ شیڈنگ میں بھی کمی کی جا سکتی تھی ۔ پیر کو قائمہ کمیٹی کے اجلاس دور ان سینیٹر زاہد خان نے کہاکہ آئی پی پیزکو پانچ سو ارب روپے کی ادائیگی کے بعد اب پھر 194ارب رورپے کے بقایا جات کی ادائیگی کر نی ہے ۔

لوڈ شیڈنگ کا معاملہ جوں کا توں ہے ملک کے بعض علاقوں میں اب بھی 18سے 20گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے ۔میڈیا رپورٹس کے تحت لاہور کے زیادہ تر صنعتی صارفین بل ادا نہیں کرتے اور جنوبی پنجاب میں لوڈ شیڈنگ کی زیادتی کی وجہ سے زراعت بری طر ح متاثر ہو رہی ہے ۔

(جاری ہے)

امراء اور اشرافیہ کے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی اور عام لوگ لوڈ شیڈنگ کے عذاب کا شکار ہیں پورے ملک میں بلا تفریق مساوی لوڈ شیڈنگ کی جائے سٹیٹ بنک کے اعدادو شمار اور وزارت پانی و بجلی کی تفصیلات میں تضاد ہے آئی پی پیز کی ادائیگیوں کے تھرڈ پارٹی آڈٹ ہر کمپنی کے الگ الگ ادائیگی بمعہ ثود کی تفصیل فراہم کی جائے اور قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جائے ۔

چیئر مین کمیٹی سینیٹر زاہد خان نے کہا کہ آئی پی پیز اربوں روپے کی وصولیوں کے بعد قوم کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے نجات دلانے میں کر دار ادا کریں ۔ سینیٹر نثار خان نے کہا کہ یو ایس ایف کے اکاوٴنٹ سے آئی پی پیز کو ادائیگیاں کی گئیں مارک اپ کی تفصیل سے آگاہ کیا جائے۔ ٹرانسمیشن اور ڈسٹریبیوشن کے نظام کو فی کلو میٹر کے حساب سے درست کرنے سے لائن لاسز میں کمی کی جا سکتی ہے ۔

موسم سرما میں لوڈ شیڈنگ موجود ہے تو گرمیوں میں تو لوگوں کا کچومر نکل جائیگا۔ سینیٹر خالدہ پروین نے کہا کہ آئی پی پیز کی ہر کمپنی کیساتھ معاہدہ اور ادائیگی کی تفصیل کمیٹی میں پیش کی جائے ۔سینیٹر محسن لغاری نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ میں زیادتی کی وجہ سے جنوبی پنجاب بری طر ح متاثر ہو رہی ہے ۔ اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کے افسران نے آگاہ کیا کہ فاٹا میں بل ادا نہ کرنے والی متعدد ماربل فیکٹریوں کے 140کنکشن منقطع کئے گئے اور 20مالکان نے بحالی کی درخواستیں جمع کروائی ہیں ۔

تھرمل پاور سے 8000میگا واٹ اور ہائیڈرل سے 700میگاواٹ بجلی کی پیدوار ہو رہی ہے ۔ آئی پی پیز کو 1994اور 2002کے معاہدات کے تحت ادائیگیاں کی جاتی ہیں ۔ ہوا سے صرف 55میگا واٹ بجلی پید ا کی جا رہی ہے لیکن آجکل پیدوار صفر ہے ۔گول گریڈ اسٹیشن کی تکمیل پندرہ دسمبر 2014تک ہو جائیگی اور چکدرہ گریڈ سٹیشن کی منظوری کا نوٹیفیکیشن جلد جاری ہو جائیگا۔ جس پر چیئر مین کمیٹی سینیٹر زاہد خان اور سینیٹر نثار خان نے کہا کہ علاقے کے زمینداروں کو ادائیگیوں کے باوجود تاخیر کی جا رہی ہے ۔

گولن گول اور چکدرہ گریڈ سٹیشن کے بارے میں مفصل رپورٹ کمیٹی میں پیش کی جائے اور اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ تیس جنوری کو منعقد ہونیوالے کمیٹی کے اجلاس میں وزیر پانی و بجلی ، سیکریٹری ، چیئر مین واپڈا، ایم ڈی این ٹی ڈی سی اپنی شرکت یقینی بنائیں ورنہ کمیٹی قواعد کے تحت کاروائی کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔