تمام تر سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر بلوچستان کے حالات کو بہتر کرنے کیلئے کوششیں کی جائیں ، قائم مقام چیئر مین سینٹ ،صوبائی حکومت کے اقدامات قابل تحسین ہے ، تمام سیاسی قوتوں کو مل کر کوششیں کرنا ہوگی ، صابر بلوچ، دہشت گردی کا مکمل خاتمہ اور جمہوریت کو مستحکم کئے بغیر حالات بہتر نہیں کئے جا سکتے ،وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک ، بلوچستان میں لاپتہ افراد کو مسئلہ حل کرنا ہو گا ، اغواء برائے تاوان کی وارداتیں بڑھنا خطر ناک رحجان ہے ،عشائیے سے خطاب

پیر 20 جنوری 2014 20:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 جنوری ۔2014ء) قائم مقام چیئر مین سینیٹ صابر علی بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان اور بلوچستان کی عوام کو جن مسائل کا سامنا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام تر سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر حالات کو بہتر کرنے کیلئے کوششیں کی جائیں ، ڈاکڑعبدا لمالک کی حکومت نے بلوچستان کی عوام کی ترقی و خوشحالی اور سیکیورٹی کو بہتر بنانے کیلئے جو اقداما ت کئے ہیں وہ لائق تحسین ہیں ، تمام سیاسی قوتوں کو مل کر کوششیں کرنی ہونگی ۔

ان خیالات کا اظہار قائم مقام چیئر مین سینیٹ نے بلوچستان کے وزیر ڈاکٹر عبدالمالک کی زیر قیادت آئے ہوئے وفد کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے کے موقع پر کیا ۔ظہرانے میں بڑی تعداد میں سینیٹرز ،بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے اراکین ، صحافیوں اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفد میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے شامل ہیں جو اس بات کی نشاندہی ہے کہ تمام سیاسی قوتیں دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے عوام کو دہشت گردی کا سامنا ہے اگر چہ شروع میں حکومت کو مسائل کا سامنا رہا تاہم حال ہی میں جو اقدامات کئے گئے ہیں انکی وجہ سے حالات کا فی بہتر ہوئے ہیں اور ترقیاتی کاموں کے حوالے سے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔سینیٹر جعفر اقبال اور سینیٹر کلثوم پروین نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔

بعد ازاں بلوچستان کے وفد کے اراکین نے قائم مقام چیئر مین سینیٹ صابر علی بلوچ کامہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکڑ عبدالمالک نے کہا کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ اور جمہوریت کو مستحکم کئے بغیر حالات بہتر نہیں کئے جا سکتے ۔ بلوچستان میں لاپتہ افراد کو مسئلہ حل کرنا ہو گا۔ اغواء برائے تاوان کی وارداتیں بڑھنا خطر ناک رحجان ہے ۔

صوبے میں امن و امان کی صورتحال میں 33فیصد بہتری ہوئی ہے سے ظہرانہ میں سینیٹ میں قائدا یوان سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق ، ڈاکٹر جہانگیر بدر ، سینیٹر چوہدری جعفر اقبال ، سینیٹر کلثوم پروین ، سینیٹر افراسیاب خٹک، سمیت دیگر اراکان سینیٹ نے شرکت کی ۔ وزیر اعلیٰ عبدالمالک نے کہا کہ بلوچستان کا پارلیمانی وفد مثبت پیغام لیکر اسلام آباد آیا ہے ۔

اے این پی کے رہنماء ارباب کانسی کی رہائی کیلئے پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کریں گے ۔ صدر اور وزیر اعظم سے بھی ملاقاتیں کی جائیں گی ۔ بلوچستان کے عوام دہشت گردی کا شکار ہیں اور ارباب ظہر کانسی کا اغواء ایک افسوسناک واقعہ ہے صوبے کیلئے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں وفاقی حکومت ان کی جلد رہائی یقینی بنانے کیلئے اقدامت کرے دہشت گردی کا بھی خاتمہ کرنا ہو گا صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا گیا ہے ۔

جمہوریت کے فروغ اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کامیابی کیلئے جدو جہد جاری رکھی جائے گی ۔ جلد وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کر کے انہیں صوبے کی صورتحال سے آگاہ کیا جائیگا ۔ ڈپٹی چیئر مین صابر علی بلوچ نے کہا کہ پارلیمانی وفد ایک رہنماء کی رہائی نہیں بلکہ عدل و انصاف کا نظام قائم کر نے کیلئے اسلام آباد آئے ہیں صوبہ مشکل صورتحال سے دو چار ہے وزیر اعلیٰ نیک نیتی سے کام کر رہے ہیں ماما قدیر کا مشن بھی درست ہے ان کے مشن کی مکمل حمایت کرتے ہیں ۔