آزادکشمیر کے تینوں میڈیکل کالجز کی بندش بارے رپورٹس بے بنیاد اور بد نیتی پر مبنی ہیں‘شاہد اللہ بیگ

پیر 20 جنوری 2014 15:45

میرپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20جنوری 2014ء) سیکرٹری کشمیر افیئرز اینڈ گلگت بلتستان شاہد اللہ بیگ نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے تینوں میڈیکل کالجز کی بندش کے بارے میں میڈیا پر آنے والی تمام رپورٹس بے بنیاد اور بد نیتی پر مبنی ہیں محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل کالج میرپور ،میر واعظ میڈیکل کالج مظفرآباد اور غازی ملت میڈیکل کالج راولاکوٹ میں بلاشبہ گزشتہ چند ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں اس کی وجہ فنڈز کی عدم دستیابی نہیں بلکہ ان میڈیکل کالجز میں تعینات پروفیسر ڈاکٹرز اور دیگر عملے کی تنخواہیں در اصل پنجاب اور پاکستان بھر کے تمام میڈیکل کالجز سے بہت زیادہ ہیں وفاقی حکومت اور وزیر امور کشمیر برجیس طاہر وزیر مملکت احسن اقبال کے ہمراہ متعدد میٹنگز کرنے کے بعد اب حتمی مسودے کی تیاری میں مصروف ہیں اور اگلے چند دنوں میں ان تینوں میڈیکل کالجز کے عملے کے بقایاجات بھی ادا کر دیئے جائیں گے اور ان میڈیکل کالجز کا دیگر ترقیاتی عمل بھی زور و شور سے شروع ہو جائے گا آزادکشمیر کے تینوں میڈیکل کالجز میں پاکستانی اور کشمیری بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں اور یہ بچے ہمارے بچے ہیں -اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر امو ر کشمیر برجیس طاہر کے ہمراہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران آزادکشمیر کے سات دورے کیے ہیں اور اسی طرح گلگت بلتستان کے چار دوروں میں میں ان کے ہمراہ خود گیا ہوں وفاقی حکومت کی یہ خواہش ہے کہ آزادکشمیر او رگلگت بلتستان کے غریب عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کیے جائیں اس مقصد کے لیے ہم نے آزادکشمیر کے چیف سیکرٹری خضر حیات گوندل کے ذریعے آزادکشمیر کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو حکم جاری کیا ہے کہ ان تمام اضلاع میں ہر جگہ جا کر کھلی کچہریاں منعقد کی جائیں تا کہ عوام کھلے مجمع میں میڈیا کی موجودگی میں اپنے مسائل بیان کریں اور ان مسائل کے حل کے لیے ضلعی انتظامیہ اپنا کردار ادا کرے آزادکشمیر کے چیف سیکرٹری خضر حیات گوندل اور آئی جی پی ملک خدا بخش اعوان انتہائی سینئر دیانتدار اور سنجیدہ آفیسر ز ہیں جلد ہی میں خود بھی تینوں ڈویژنز کا دورہ کرو ں گا اور کھلی کچہریوں میں خود بیٹھنے کے ساتھ ساتھ اس عمل کی پوری نگرانی کروں گا کہ لوگوں کی ہزاروں شکایتیں اور درخواستیں کہیں ردی کی ٹوکری کی نذر تو نہیں ہو رہیں سیکرٹری کشمیر افیئرز اینڈ گلگت بلتستان شاہد اللہ بیگ نے کہا کہ آزادکشمیر کے دور دراز پہاڑی علاقوں اور برف پوش چوٹیوں پر آباد لوگ بھی ہمارے بھائی ہیں اور وادی نیلم وادی جہلم مظفرآباد راولاکوٹ سے لے کر لائن آف کنٹرول پر آباد کشمیری بھی ہماری توجہ کا مرکز ہیں ان تمام علاقوں میں ذرائع رسل و رسائل کو بہتر بنانے کے لیے ہدایات جاری کی جا رہی ہیں اور ان علاقوں میں بھی کھلی کچہریاں منعقد کی جائیں گی ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید او را ن کی کابینہ کے وزراء کو بھی چاہیے کہ وہ کھلی کچہریوں کے فوائد عوام تک پہنچائیں اور اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی رہنمائی کریں ۔آزادکشمیر کی حکومت کی مدد کیلئے کھلی کچہریوں کا یہ سلسلہ شروع کیا گیا ہے اور اس ماڈل پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد پاکستان میں بھی چاروں صوبوں میں کھلی کچہریوں کا سلسلہ شروع کرنے کے لیے سفارشات پیش کی جائیں گی ۔