ایران شام کے تنازعے پر سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کرے ، اقوام متحدہ کی دعوت

پیر 20 جنوری 2014 13:06

نیویارک/واشنگٹن/دمشق (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20جنوری 2014ء) اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے ایران کو دعوت دی ہے کہ وہ شام کے تنازعے پر اس ہفتے سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کرے۔ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا کہ انھیں ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ایران شام میں عبوری حکومت کے قیام میں مثبت کردار ادا کرے گاان مذاکرات کو جنیوا ٹو کا نام دیا گیا ہے اور یہ جنیوا کے قریب مونٹرو نامی قصبے میں بدھ سے شروع ہو نگے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ ایران کو شامی تنازعے کے کسی بھی حل میں شامل کرنا پڑیگا ادھر شام کی حزب اختلاف نے کہا ہے کہ وہ رواں ہفتے کو طے شدہ بین الاقوامی امن مذاکرات میں شرکت کے فیصلے سے دستبردار ہوجائی گی جب تک کہ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون اس مذاکرات میں شرکت کیلئے صدر بشارالاسد کے پشت پناہ ایران کو دی گئی دعوت واپس نہیں لے لیتے۔

(جاری ہے)

شام کے قومی اتحاد کے ترجمان لوئے صافی نے ٹوئیٹر پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ جب تک کہ بانی کی مون ایران کو دی گئی دعوت کو واپس نہیں لے لیتے شامی اتحاد جنیوا ٹو مذاکرات میں اپنی شرکت سے دستبرداری کا اعلان کرتا ہے۔شامی اتحاد کے ایک اور سینئر رکن انس البداہ نے الجزیرہ ٹی وی سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو دی جانے والی دعوت پر ان کی جماعت کو حیرت ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ”یہ غیرمنطقی ہے اور ہم اس کو کسی بھی طرح سے تسلیم نہیں کرسکتے تاہم واشنگٹن نے یہ تجویز پیش کی ہے کہ وہ ایران کی شرکت کی حمایت کرسکتا ہے، اگر وہ ایک سیاسی تبدیلی کیلئے جون 2012ء کے منصوبے کی غیر مبہم حمایت کا اعلان کرے جس کے اقوامِ متحدہ کی مراد تھی کہ بشارالاسد پیچھے ہٹ جائیں گے۔امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایران نے کبھی بھی عوامی بیان میں ایسا کچھ نہیں کہا اور ہمیں اس حوالے سے وضاحت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران مکمل طور پر عوامی سطح پر جنیوا اعلامیہ کو تسلیم نہیں کرتا تو اس دعوت کو لازمی طور پر منسوخ کردیا جانا چاہیے