Live Updates

وفاقی حکومت جان بوجھ کر کے پی کے کی عوام کو امریکہ کی جنگ میں دھکیل رہی ہے،عمران خان، وزیر اعظم ہوتا تو باقاعدہ ٹیم بنا کر طالبان سے خود مذاکرات کرتا،تحریک انصاف طالبان کی نہیں بلکہ پاکستانیوں کی حمایتی ہے،بیرونی قرضوں کے بجائے اپنی قوم سے پیسے مانگ کر ملک سے غربت ، اندھیرے ، ذلت اور بیروزگاری ختم کریں گے،سربراہ تحریک انصاف ۔ اپ ڈیٹ

اتوار 19 جنوری 2014 22:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 جنوری ۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چئیر مین عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت جان بوجھ کر پوری قوم خصوصاً کے پی کے عوام کو امریکہ کی جنگ میں دھکیل رہی ہے اگر میں وزیر اعظم ہوتا تو ایک باقاعدہ ٹیم بنا کر طالبان سے خود مذاکرات کرتا، خیبر پختونخوا میں گذشتہ چھ ماہ کے دوران کرپشن کے خاتمے اور سرکاری اداروں کے نظام کے علاوہ پولیس،صحت ، تعلیم اور مال کے محکموں کو درست کرنے کے لئے کئے گئے صوبائی حکومت کے اقدامات پر مسرت اور ۱ طمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان تحریک انصاف طالبان کی نہیں بلکہ پاکستانیوں کی حمایتی ہے،بیرون ملک اپنی دولت اور اثاثوں کا تحفظ چاہنے والے اور شکیل آفریدی جیسے امریکی جاسوس کی غداری کے عوض امریکی قرضے لینے والے موجودہ اور سابق حکمران امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ملک سے بد امنی ختم نہیں کر سکتے،امن صرف تحریک انصاف ہی قائم کرے گی اور ہم ملک چلانے اور اپنی غیرت ،خوداری و خود مختاری بچانے کے لئے بیرونی قرضوں کے بجائے اپنی قوم سے پیسے مانگ کر ملک سے غربت ، اندھیرے ، ذلت اور بیروزگاری ختم کریں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز ہری پور میں پاکستان تحریک انصاف کے بہت بڑے جلسہ عام اور بعد ازاں حلقہ پی کے پچاس کی خواتین کے بڑے اجتماع سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسہ کا انعقاد صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے ۔50 کے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کی انتخابی مہم کے سلسلے میں کیا گیا تھا جلسہ سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد ، پی ٹی آئی کے صوبائی صدر اعظم خان سواتی ، سابق صوبائی وزیر یوسف ایوب خان ، پی ٹی آئی کے امیدوار اکبر ایوب اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جبکہ ایم این اے ڈاکٹر اظہر جدون ،سردار محمد ادریس و فیصل زمان سمیت بعض موجودہ اور سابق اراکین اسمبلی ،پی ٹی آئی کے مرکزی ، صوبائی و مقامی قائدین اور کارکنوں کے علاوہ عام لوگوں کی کثیر تعداد نے بھی جلسہ میں شرکت کی عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی کو نظام درست کرنے کے بعد سب سے پہلے نوجوانوں کے روزگار کا مسئلہ حل کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جنگ اور کرپشن کے باعث خیبر پختونخوا کی 70 فیصد صنعتیں بند پڑی ہیں ۔پیسکو کو صوبے کے حوالے کر دیا جائے تو ہم نہ صرف صنعتوں کو بحال کریں گے بلکہ بجلی کی قیمت کے علاوہ چوری بھی کم کر کے دکھائیں گے۔ عمران خان نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دشمن فوج کو قبائلی علاقوں میں الجھا کر رکھنا چاہتے ہیں جبکہ ہمارے وفاقی حکمران بیرونی ممالک میں اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ کی خاطر ملک میں جاری جنگ پر خاموش بیٹھے ہیں ۔

انہوں نے بنوں کے واقعہ میں پاک فوج کے جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی امن کی کوئی کوشش ہوتی ہے تو اسے ختم کرنے کے لئے کوئی نہ کوئی سانحہ یا حادثہ بر پا کر دیا جا تا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی پاکستانی ملک میں بد امنی اور جنگ نہیں چاہتا ملک تباہ ہو رہا ہے اور وزیر اعظم کو بیرونی دوروں سے فرصت نہیں ۔وفاقی حکمرانوں کے مخصوص مفادات کے باعث قوم غریب اور ایک چھوٹا سا طبقہ امیر تر ہو تا جا رہا ہے ۔

خواتین سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چئیر مین نے کہا کہ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے امریکہ کی غلامی قبول نہیں کی اور نیٹو سپلائی بند کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم صوبے کے بلدیاتی نظام میں خواتین کو سب سے زیادہ نمائندگی اور ویلج کونسلوں کو اپنے مسائل خود حل کرنے کے اختیارات دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو خواتین کی سب سے زیادہ ضرورت ہے اس لئے وہ گھر گھر جا کر اس جماعت کو مضبوط بنائیں اور ضمنی انتخاب میں بھی پی ٹی آئی کے امیدوار کو کامیاب کریں تا کہ صوبائی اسمبلی میں پی ٹی آئی مزید مضبوط جماعت بن کر عوامی مسائل کے حل کے لئے موئثر قانون سازی کر سکے۔

عمران خان نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے ہری پور میں ٹریفک کے مسائل حل کرنے کے لئے ایک رنگ روڈ کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہری پور کے پاکستانیوں نے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کے امیدوار کو کامیاب نہ کیا اور اپنے لئے تبدیلی کی جدو جہد نہ کی تو پھر سابقہ دور کی طرح غربت ،اندھیرا ، مہنگائی ، کرپشن اور ذلت ایک بار پھر پورے صوبے کا مقدر بن جائے گی۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات